• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

RL میں ملازمین کے کھانے کی پالیسی

استفتاء

RL نیوٹرا سو ٹیکل اور دیسی ادویات بنانے والی مینوفیکچرر(Manufacturer )لائسنس یافتہ پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی ہے، RL کمپنی اپنی ادویات بنا کر ملک کے مختلف شہروں میں اپنے ڈسٹری بیوٹرز وغیرہ کے ذریعے فروخت کرتی ہے۔ RL میں 18ملازمین مختلف شعبوں میں کام کرتے ہیں۔ RL کی طرف سے ملازمین کو دوپہر کا کھانا دیا جاتا ہے، البتہ چائے نہیں دی جاتی۔

کیا RL کا مذکورہ بالا طریقہ کار شریعت کی روسے درست ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اگر معاملہ کرتے وقت ملازمین سے دوپہر کے کھانے اور چائے کی بات نہیں ہوئی اور نہ ہی ملازمین کو دوپہر کا کھانا اور چائے دینا کمپنیوں کا عرف ہے تو لیبارٹری کا مذکورہ بالا طریقہ کار شرعاًدرست ہے اور ملازمین کو دوپہر کا کھانا دینا لیبارٹری کی طرف سے تبرع اور احسان ہے اور اگر معاملہ کرتے وقت دوپہر کے کھانے اور چائے کی بات ہوئی تھی یا بات تو نہیں ہوئی تھی، لیکن دوپہر کا کھانا اور چائے دینے کا کمپنیوں میں عرف ہے تو ایسی صورت میں طے شدہ کے مطابق یا عرف کے مطابق ملازمین کو چائے، کھانا وغیرہ دینا کمپنی پر لازم ہوگا۔

(۱)         سنن الترمذي للامام الترمذي (۳/۶۳۴) :

حدثنا کثير بن عبد الله بن عمرو بن عوف المزني، عن أبيه، عن جده، ان رسول الله صلي الله عليه وسلم قال: الصلح جائز بين المسلمين،ا لا صلحا حرم حلالا،أ وأ حل حراما، والمسلمون علي شروطهم، الا شرطا حرم حلالا، أوأ حل حراما۔

(۲)         سنن الترمذي (۴/۶۳۳) :

عن أبي سعيد الخدري قال : قال رسول الله صلي الله عليه وسلم : ” أيما مؤمن أطعم مؤمنا علي جوع أطعمه الله يوم   القيامة من ثمار الجنة۔ الحديث

(۳)         صحيح الامام البخاري (۱/۲۰) :

اخوانکم خولکم جعلهم الله تحت أيديکم فمن کان أخوه تحت يده فليطعمه مما يأکل۔ الحديث

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط: واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved