- فتوی نمبر: 21-247
- تاریخ: 20 مئی 2024
- عنوانات: اہم سوالات > مالی معاملات > کمپنی و بینک
استفتاء
RL نیوٹرا سو ٹیکل اور دیسی ادویات بنانے والی مینوفیکچرر(Manufacturer )لائسنس یافتہ پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی ہے، RL کمپنی اپنی ادویات بنا کر ملک کے مختلف شہروں میں اپنے ڈسٹری بیوٹر زوغیرہ کے ذریعے فروخت کرتی ہے۔ RL میں 18ملازمین مختلف شعبوں میں کام کرتے ہیں۔
RL میں عام نمازیں کمپنی کے اندر ہی ادا کی جاتی ہے اور اس کے لیے فیکٹری میں مصلیٰ بھی بنا ہوا ہے جہاں ملازمین باجماعت نماز ادا کرتے ہیں۔
ملازمین کو باہر کسی مسجد جانے کی اجازت نہیں ہے، کیونکہ مسجد کسی قدر فاصلہ پر ہے اور آنے جانے میں کافی وقت لگ جاتا ہے، اگر ملازمین کو جانے کی اجازت دے دی جائے تو وہ نماز کے بہانے اپنے کئی اور کام بھی شروع کردیں گے نتیجتاًاچھی خاصی تاخیر ہوجائے گی، جس کی وجہ سے کام پر منفی اثر پڑے گا۔
جمعہ کی پہلی اذان سے تقریباً 5منٹ پہلے ہی سارے ملازمین کام چھوڑ دیتے ہیں اور جمعہ کے لیے تیاری شروع کر دیتے ہیں۔
کیا جمعہ اور عام نمازوں کے لیے RL کا مذکورہ بالا طریقہ کار شریعت کی روسے درست ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
عام نمازوں میں بہترتو یہی ہے کہ محلہ کی مسجد شرعی میں جاکر نماز پڑھنے کی اجازت دی جائے اور اس کے لیے ایک وقت مقرر کردیا جائے، جو اس مقررہ وقت سے زائد وقت لگائے اس کے بقدر اُس کی تنخواہ میں سے کٹوتی کر لی جائے، تاہم اگر اس صورت پر عمل کرنا مشکل ہو تو کمپنی کے اندر ہی مصلی میں باجماعت نماز ادا کر لی جائے۔ جمعہ کی پہلی اذان سے 5منٹ پہلے کام چھوڑ کر جمعہ کی تیاری میں لگنا بہتر ہے۔
(۱) الدر المختار (۲/۱۶۱) :
(ووجب سعی الیها وترک البیع)۔۔۔۔۔۔۔(بالأذان الأول) فی الأصح
(۲) رد المحتار (۶/۷۰) :
وفی فتاوی الفضلی واذا استأجر رجلا یوما یعمل کذا فعلیه أن یعمل ذلک العمل الی تمام المدة ولا یشتغل بشیء آخر سوی المتکوبة وفی فتاوی سمرقند: وقد قال بعض مشایخنا له أن یؤدی السنة أیضا. واتفقوا انه لا یؤدی نفلا وعلیه الفتوی۔
(۳)الفتاوی الهندیة(۱/۱۱۶) :
وان صلی بجماعة فی البیت اختلف فیه المشایخ والصحیح أن للجماعة فی البیت فضیلة وللجماعة فی المسجد فضیلة أخری فاذا صلی فی البیت بجماعة فقد حاز فضیلة ادائها بالجماعة وترک الفضیلة الأخری، هکذا قاله القاضی الامام أبو علی النسفی، والصحیح أن أدائها بالجماعة فی المسجد أفضل وکذلک فی المکتوبات
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط: واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved