- فتوی نمبر: 10-55
- تاریخ: 03 جون 2017
- عنوانات: عبادات > روزہ و رمضان
استفتاء
محترم جناب مفتی صاحب *** السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
میں ہاضمہ کا بیمار ہوں،پاخانہ کرتے وقت میرا مقعد باہر آجاتا ہے۔ پاخانہ تو ہو جاتا ہے لیکن کچھ گنداندر رہ جاتا ہے، جس کو انگلی سے باہر نکالتا ہوں۔ استنجا کرتے وقت مقعد کا نکلا ہوا سرا گیلا ہو جاتا ہے۔ میں کبھی پڑھا تھا کہ اگر پانی اندر چلا جائے تو روزہ دار کا روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔ میں بیمار ہوں لیکن پیاس کا بہت سخت ہوں، روزہ مزے سے رکھ سکتا ہوں سفر میں بھی روزہ رکھا۔
روزہ کی استطاعت رکھنے کے باوجود فدیہ دینا
2۔ میں ریٹائرڈ پنشنر ہوں، مالی لحاظ سے کافی اچھا ہوں۔ فدیہ بھی دے سکتا ہوں لیکن روزے سے مجھے پیار ہے۔ میں نے سفر میں بھی روزہ نہیں چھوڑا۔
آپ سے درخواست ہے کہ آپ مجھے فتویٰ دیں کہ میں ایسی حالت میں روزہ رکھ سکتا ہوں۔ اور یہ قبول ہو گا میری مجبوری ہے۔
3۔ میں اگر روزہ نہیں رکھ سکتا (شرع کی رُو سے) تو فدیہ دوں گا۔ فدیہ میں دوں گا اور اس کے ساتھ روزہ بھی رکھوں گا کیونکہ میری نوے (90) سال عمر ہے۔ روزہ چھوڑ کر مجھے اللہ تعالیٰ سے شرم آتی ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔ مقعد کا جو حصہ باہر نکل آئے اور پانی سے گیلا ہو جائے تو اندر واپس کرنے سے پہلے اس کو کپڑے سے پونچھ لیں تاکہ باہر لگا ہوا پانی اندر نہ جائے۔
مقعد کی آنت کا جو حصہ اندر رہے باہر نہ نکلے اس کو اندر ہی اندر دھولیں۔ یہ استنجاء ہے اور اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔
2۔ بظاہر تو آپ روزہ رکھ سکتے ہیں۔ فدیہ دینے کی ضرورت نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved