• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

روزے کے افطار میں تاخیر

استفتاء

ہماری مسجد کے امام صاحب سٹینڈر ٹائم سے پانچ منٹ تاخیر سے روزہ افطار کرواتے ہیں۔ مثلا افطار کا وقت6:00ہو تو امام صاحب چھ بجکر پانچ منٹ پر افطار کا اعلان کرتے ہیں۔اور پوچھنے پر عذر بیان کرتے ہیں کہ گذشتہ زمانوں میں تو گھڑی نہیں تھی میں تو

لیٹ ہی افطار کروں گا اور روز قیامت اسکا ذمہ دار میں خود ہوں گا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جب سورج یقینا غروب ہو جائے۔تو فورا روزہ کھول دینا چاہئے۔یہی مستحب اور افضل ہے ۔جب معلوم ہے کہ 6بجے سورج غروب ہو جاتا ہے اور سب لوگ روزہ کھول لیتے ہیں۔توپھر 5منٹ کا تاخیر غیر مناسب ہے:

عن عمر بن الخطاب قال قال صلی الله عليه وسلم اذا اقبل اللیل من ههنا وادبر النهار من ههنا وغربت الشمس فقد افطر الصائم(بخاری: 1/ 262)

نیز حدیث میں آتا ہے:

عن عمرو بن میمون قال کان اصحاب رسول الله صلی الله عليه وسلم اسرع الناس افطارا وابطأهم سحورا۔وقال ایضا لایزال الناس بخیرماعجلو الفطر۔بخاری ص۲۶۳ج۱ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved