• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

روزے کی حالت میں کان میں نہاتے ہوئے پانی چلا جانا یا خارش کے وقت تنکا داخل کرنا

استفتاء

دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ روزے کی حالت میں کان  کے اندر دوا ڈالنے سے جس طرح روزہ ٹوٹ جاتا ہے تو کیا اس طرح کان میں پانی چلا جائے اور نہاتے وقت تو پانی چلا ہی جاتا ہے اس سے بھی روزہ ٹوٹ جائے گا یا نہیں؟ اور کان میں خارش یا کوئی کیڑا چلا جاتا ہے اس کو نکالنے کے لیے یا خارش کرنے یا صاف کے لیے تنکا وغیرہ ڈالیں تو اس سے روزہ ٹوٹنے کا کیا حکم ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ دونوں صورتوں میں روزہ نہیں ٹوٹتا۔

و خاض نهراً فدخل الماء في أذنه لا يفسد للضرورة أو حكّ أذنه بعود فخرج عليه درن مما في الصماخ ثم أدخله أي العود مراراً إلى أذنه لا يفسد صومه الإجماع. ( مراقی الفلاح: 661 ) فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved