- فتوی نمبر: 11-119
- تاریخ: 19 مارچ 2018
- عنوانات: خاندانی معاملات > نکاح کا بیان
استفتاء
شادی ابھی دو دن قبل ہوئی ہے اور ہم نے رخصتی کا طریقہ حضرت فاطمہ ؓوالا اپنایا ہے لیکن خاندان کے اکثر افراد اس پر اشکالات کا اظہار کررہے ہیں اس لیے آپ بیٹی کی رخصتی کا سنت طریقہ بتائیے گا اور صحابہ کرام ؓ میں بیٹی کی رخصتی کا عام رواج کیا تھا؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
بیٹی کی رخصتی کے لیے شریعت میں کوئی خاص طریقہ نہیںکہ جس کے بارے میں کہا جاسکے کہ یہی سنت ہے اور جو لوگ اس طریقے سے رخصتی نہیں کررہے وہ غلط کررہے ہیں اگر چہ وہ خرافات اوررسومات سے بچتے ہوئے کررہے ہوں، اور نہ ہی سیرت میں ایسے واقعات ملتے ہیں جن سے حضرات صحابہ کرام ؓکا رخصتی سے متعلق کوئی عام رواج معلوم ہوتا ہو، ایک دوواقعات کاملنا عام رواج کے لیے کافی نہیں ۔تاہم اگر کوئی شخص اپنی بیٹی کی رخصتی کے لیے حسن نیت سے حضرت فاطمہ ؓوالا طریقہ اپناتا ہے تو یہ قابل اعتراض ہر گز نہیں بلکہ اتباع کی نیت کی وجہ سے قابل اجروثواب ہے۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved