• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

رخصتی نہ کرنے کی وجہ سے خلع کرنا

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

میری بیٹی کے نکاح کو ڈیڑھ سال ہو گیا ہے لڑکا سعودی عرب میں  ہے وہ لوگ رخصتی نہیں  کررہے ہیں  ۔بات کرنے پر بدتمیزی کرتے ہیں  طلاق بھی نہیں  دے رہے ۔براہ کرم خلع کا کوئی شرعی طریقہ بتادیں ؟

وضاحت مطلوب ہے:

۱۔ نکاح سے پہلے یا اس وقت رخصتی کے وقت کوئی سمجھوتہ ہوا تھا یا نہیں ؟

۲۔ اگر ہوا تھا تو کیا ہوا تھا؟نکاح کے بعد لڑکے سے لڑکی کی کوئی بات ہوئی ہے ؟اس بات چیت میں  غصے میں  کبھی کوئی ایسا ویسا لفظ یا گالم گلوچ تو نہیں  کیا ؟اگر کیا ہو تو اس کی تفصیل مہیا کریں ؟

جواب وضاحت:

نکاح کے وقت رخصتی پانچ مہینے بعد کرنا طے پائی تھی۔ نکاح کے بعد روز لڑکا اور لڑکی اچھی صبح کا اور خیریت کا میسج کرتے تھے ۔ کبھی کوئی بدتمیزی اور گالم گلوچ نہیں  کی گئی۔لیکن ہمارے رخصتی کے مطالبے پر ان کی ماں  اور باپ نے انتہائی بدتمیزی کی ۔اب ان کی نیت کو دیکھتے ہوئے ہم نے اپنی جان چھوڑا نے کا فیصلہ کیا ہے اس بات کو بھی تین مہینے ہو گئے ہیں ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں  آپ عدالت سے نکاح ختم کرواسکتے ہیں ۔

اسلام کے عائلی قوانین (192)میں  ہے:

ترک مجامعت اور بیوی کو معلقہ بناکر رکھنا بھی تفریق کے اسباب میں  سے ایک سبب ہے کیونکہ حقوق زوجیت کی ادائیگی واجب ہے ۔حقوق زوجیت ادا نہ کرنا اور بیوی کو معلقہ بنا کررکھنا ظلم ہے اور رفع ظلم قاضی کا فرض ہے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved