- فتوی نمبر: 3-370
- تاریخ: 08 فروری 2011
- عنوانات: خاندانی معاملات > نکاح کا بیان
استفتاء
*** ولد*** کا نکاح 25 اپریل 2002 میں*** سے ہوا تھا، نکاح کے بعد رخصتی نہیں ہوئی اور*** کو بیرون ملک جاناتھا، *** اور خاندان کے بزرگ حضرات کی مرضی کے تحت رخصتی کو مؤخر کیا گیا المختصر*** بیرون ملک چلا گیا اور اپنی بیوی کو ساتھ نہ لے جاسکا۔
باوجود تقاضے کے نکاح کے بعد سے آج تک اپنی بیوی کو لے جانے میں حیلے بہانے اور پست ولال سے کام لیتارہا۔آج سے کچھ عرصہ قبل اپنے عزیزوں او ردوستوں کے ذریعے اس معاملے کو حل کرنے کے لیے دباؤ ڈالا ۔ اور بیرون ملک جاکر ہمارے دوست اس کے پاس گئے تو اس نے ایک سادہ کاغذپر تین طلاقیں لکھ کرروانہ کردیئے اور اس طلاق کے گواہان کے بیان حلفی بھی ہم نے حاصل کیے۔
۔۔۔۔۔انتقال فرماگئیں،اتنے عرصے سے ہم پریشان ہیں۔اس طلاق والے واقعہ کے بعد نیا رشتہ بھی تلاش کررہے ہیں۔
کیا اب اس طلاق سے نکاح ختم ہوگیا؟ اور ہم آگے نکاح کرسکتےہیں؟ قرآن وسنت کی روشنی میں آگاہ فرمائیں۔
الفاظ طلاق
….upon you three time (TALAQ),(TALAQ) and (TALAQ).
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اگرسوال میں ذکرسادہ کاغذ سے مراد یہی منسلکہ کاغذ ہے تو مذکورہ صورت میں چونکہ رخصتی نہیں ہوئی تھی اس لیے ایک طلاق سے ہی عورت شوہر کے نکاح سے نکل گئی۔ لہذا عورت کا کہیں اور نکاح کرنا جائزہے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved