• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

رخصتی سے پہلے تین متفرق طلاقیں دینا اور گاڑی میں خلوت

استفتاء

جناب مفتی صاحب مندرجہ ذیل سوال کا جواب دے کر مشکور فرمائیں۔

تقریبا ڈیڑھ سال پہلے میراایک لڑکی سے نکاح ہوا۔ جس کے ایک سال بعد رخصتی سے پہلے صرف تحریری طلاق نامہ بھیجا۔ زبان سے نہیں کہا، نکاح کےبعد ایک دفعہ اس سے ملنے کے لیے گیاتھا۔ میں نے اس کو کالج سےلیا اور ہم اپنی گاڑی میں بیٹھ کر A.F.C میں آئے اور بیٹھ کر برگر کھایا اور برگر کھاکر ہم دوبارہ گاڑی میں بیٹھے اور میں نے اس کو سٹاپ پر جوکہ اس کے گھر کے قریب مین روڈ پر واقع تھا ا ور اتاردیا ، اور میں واضح کرتاہوں کہ گاڑی شیشے بالکل وائیٹ، سفید تھے، جس میں کوئی پردہ نہیں رہتا۔ اور میں چاہتاہوں کہ میرانکاح دوبارہ ہوسکتاہے کیا۔

نوٹ: لکھے ہوئے الفاظ یہ ہیں” اور کے لیے میں***بقائمی ہوش حواس خمسہ بلا جبر واقراء مسمی لبنی امیر کو طلاق دے رہاہوں۔ اب میں طلاق دتیاہوں، طلاق دیتاہوں، طلاق دیتاہوں”۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں رخصتی سے پہلے دینے کی وجہ سے ایک طلاق بائن واقع ہوگئی ہے اور نکاح ختم ہوگیا ہے۔ اگر میاں بیوی ساتھ رہناچاہیں تو نئے مہراور دوگواہوں کی موجودگی میں دوبارہ نکاح کرکے رہ سکتے ہیں۔ اور شوہر کو آئندہ صرف دوطلاقوں کااختیار باقی رہے گا۔

جو تنہائی گاڑی میں ہوئی وہ خلوت صحیحہ نہیں ہے،لہذا اس کا کوئی اعتبار نہیں۔

قال لزوجته غيرالمدخول بها أنت طالق ثلاثا وقعن وإن فرق بوصف أو خبرأو غيره بانت بالأولى ولذا لم تقع الثانية. (شامی، ص: 299، ج:4)

والخلوة)….(بلا مانع حسي)… ومن الحسي رتق وبقي منه عدم صلاحية المكان كمسجد وطريق….وسطح وبيت بابه مفتوح … قال الشامي تحت قوله(وسطح) أي ليس على جوانبه ستر وكذا إذا كان سترا رقيقاً أوقصيراً بحيث لو قال انسان يطلع عليهما(فتح)… (وبيت بابه مفتوح) أي بحيث لو نظر إنسان رأهما وفيه خلاف …. واختار في الذخيرة أنه مانع وهو الظاهر (بحر) و وجهه أن إمكان النظر مانع بلا توقف على الدخول فلا فائدة في الإذن وعدمه. (شامی، ص:244، ج:4)۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved