• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

روپوں کے بدلے سونا لینا

استفتاء

بندہ نے ایک دوست کو سونے کی ایک خاص مقدار (10 تولے) بیچی دو ہفتے کے ادھار پر، سونے کا قبضہ دے دیا، اس نے قیمت

میں سے صرف 54000 روپے ادا کیا، باقی وہ اپنے وعدہ پر نہیں دے سکا، اور اب تک نہیں دے سکا، مزید ایک مہینے یا اس سے اوپر کا وقت لے رہا ہے تو کیا میں اب باقی روپوں کے بدلے میں سونے کی وہی مقدار یا اس سے کم زیادہ کا مطالبہ کر سکتا ہوں۔ کیونکہ وہی مقدار یا اس سے زیادہ لینے میں مجھے فائدہ ہے۔  یہ بات ملحوظ خاطر رہے کہ جو مقدار اس نے مجھ سے لی تھی وہ بیچ کر اس نے اپنی ضرورت پوری کر لی تھی، اب وہ اگر مجھے دے گا تو مارکیٹ سے خرید کر دے گا۔

خلاصہ یہ ہے کہ کیا میں اس سے روپوں کے بدلے میں سونا لے سکتا ہوں یا نہیں؟

نوٹ: دس تولے سونا فروخت کیا تھا تقریباً ایک تولہ کے روپے واپس آ گئے یعنی مل گئے، باقی نو تولہ باقی ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

روپوں میں معیار خلقی خود سونا چاندی ہیں، اگر سونے چاندی کے ریٹ تبدیل نہیں ہوئے یا ہوئے لیکن اب واپس اسی سطح پر آ گئے ہیں تب تو روپے ہی ملیں گے اور اگر ریٹ بدل چکے ہیں تو نو تولے سونا لے سکتے ہیں۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved