• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

سالی سے ملوث ہونے کی وجہ سے بیوی حرام نہیں ہوتی

استفتاء

عرض  یہ ہے کہ میرے ایک دوست نے غلطی سے اپنی سالی یعنی اپنی بیوی کی بہن سے غلط کام کر بیٹھا ہے۔ وہ اس بات پر بہت زیادہ پریشان اور شرمندہ ہے۔ اس لیے وہ خود نہیں آیا، بلکہ مجھے مسئلہ پوچھنے کےلیے بھیجا ہے۔ سنا  کہ اس طرح زنا کرنے سے اپنی بیوی حرام ہوجاتی ہے۔ برائے مہربانی قرآن و حدیث کی روشنی میں بتائیں کہ بیوی حرام ہوگئی ہے تو دوبارہ نکاح کر ے یا اس کو چھوڑ دے یااس گناہ کا کفارہ دے اس کا کیا حکم ہے؟

تنقیح: کیا غلطی سے مراد شبہ ہے کہ سالی کو بیوی سمجھ کر جماع کر بیٹھا یا بس گناہ کرنا مراد ہے۔

جواب: سالی سے زنا بیوی سمجھ کر نہیں کیا۔ غلطی سے مراد گناہ کرنا ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں بیوی حرام نہیں ہوئی۔ لیکن ایسی حرکت کرنا سخت گناہ کا کام ہے۔ اس پر توبہ و استغفار  کریں۔

وطئ أخت امرأته لا تحرم عليه امرأته.( ردا لمختار: 4/ 116 )۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved