- فتوی نمبر: 17-47
- تاریخ: 17 مئی 2024
- عنوانات: خاندانی معاملات
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں ایک آدمی نے اپنی ساس کے ساتھ زنا کیا ہے،اب میاں بیوی کا نکاح کا کیا حکم ہے؟رہنمائی فرمائیں
لڑکی کا بیان
مجھے میرے شوہر نے کئی دفعہ لڑائی جھگڑے کے دوران یہ کہاکہ’’ آپ فارغ ہو، جاؤ جہاں مرضی میری طرف سے فارغ ہو ، میری طرف سے فارغ ہو کئی دفعہ‘‘ یہ واقعہ ساس سے زنا کرنے کے بعد کا ہے ہے۔ اب یہ بتا دیں کہ میرا نکاح باقی ہے یا ختم ہوچکا ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں اس شخص کی بیوی اس پر ہمیشہ کے لئے حرام ہو گئی ہے۔
في کنزالعمال،رقم الحديث:40738
عن عمران بن حصين رضي الله عنه في الذي يزني بام امراته قال حرمتاعليه جميعا
ترجمہ:حضرت عمران بن حصین رضی اللہ تعالی عنہ نے اس شخص کے بارے میں جو اپنی ساس سے زنا کرےیہ فرمایاکہ اس پر ساس اور بیٹی دونوں حرام ہوگئیں،،
© Copyright 2024, All Rights Reserved