- فتوی نمبر: 7-257
- تاریخ: 29 مارچ 2015
- عنوانات: خاندانی معاملات
استفتاء
سائل***کے بڑے بھائی جس کا نام *** ہے، اس نے دودھ پیا ہے *** کے ساتھ اور *** مجھ سے 16 سال بڑا ہے۔ خالد کی بیٹی کے ساتھ نکاح کرنا میرے لیے جائز ہے یا نہیں؟
وضاحت مطلوب ہے: *** نے *** کی والدہ کا دودھ پیا؟ یا *** نے *** کی والدہ کا دودھ پیا ہے؟
جواب: دونوں نے کسی غیر عورت کا دودھ پیا ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں *** کا خالد کی بیٹی سے نکاح درست ہے، کیونکہ اس صورت میں وہ بچی *** کی رضاعی بھتیجی بنے گی، *** کے ساتھ اس بچی کا کوئی رشتہ نہیں۔
(و تحل أخت أخيه رضاعاً) يصح اتصاله بالمضاف كأن يكون له أخ نسبي له أخت رضاعية. (الدر المختار: 4/ 398) فقط و الله تعالی أعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved