- فتوی نمبر: 30-141
- تاریخ: 21 جون 2023
- عنوانات: عبادات > نماز > سجدہ تلاوت کا بیان
استفتاء
ايك استاد تجويد کی کلاس لیتا ہے ،استاد سبق پڑھاتا ہے سب مل کر اس کے پیچھے پڑھتے ہیں :
1۔آیت سجدہ پڑھائی اور سب نے پڑھا تو ہر ایک پر کتنے سجدے لازم آئے؟
2۔اگلے دن سب نے باری باری وہی آیت سنائی تو ہر ایک پر کتنے سجدے لازم آئے؟
3۔کیا سجدہ تلاوت میں قیام لازم ہے یا بیٹھ کر بھی کرسکتے ہیں؟
4۔کسی کے اوپر بیس سجدے لازم تھے اس نے بیٹھے بیٹھے تمام سجدے ادا کردئیے کیا یہ طریقہ درست ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔جب مجلس متحد ہو اور آیت بھی ایک ہو تو اس آیت کے باربار پڑھنے یا سننے سے پڑھنے اور سننے والوں پر ایک ہی سجدہ تلاوت واجب ہوگا لہذا مذکورہ صورت میں پڑھنے اور سننے والوں پر ایک ہی سجدہ تلاوت واجب ہوگا۔
2۔اس صورت میں بھی پڑھنے اور سننے والوں پر ایک ہی سجدہ تلاوت واجب ہوگا اور وجہ وہی ہے جو نمبر 1کے جواب میں بیان ہوئی۔
3۔ سجدہ تلاوت بیٹھ کر بھی کرسکتے ہیں۔
4۔درست ہے۔
در مختار مع رد المحتار(2/713)میں ہے:
والاصل أن مبناها على التداخل دفعا للحرج بشرط اتحاد الآية والمجلس
(قوله والأصل أن مبناها) أي السجدة وهذا استحسان والقياس أن تتكرر لأن التلاوة سبب للوجوب شرنبلالية.
(قوله دفعا للحرج) لأن في إيجاب السجدة لكل تلاوة حرجا خصوصا للمعلمين والمتعلمين وهو منفي بالنص بحر.
(قوله بشرط اتحاد الآية والمجلس) أي بأن يكون المكرر آية واحدة في مجلس واحد، فلو تلا آيتين في مجلس واحد أو آية واحدة في مجلسين فلا تداخل ولم يشترط اتحاد السماع لأنه إنما يكون باتحاد المسموع فيغني عنه اشتراط اتحاد الآية، وأشار إلى أنه متى اتحدت الآية والمجلس لا يتكرر الوجوب وإن اجتمع التلاوة والسماع ولو من جماعة ففي البدائع لا يتكرر ولو اجتمع سببا الوجوب وهما التلاوة والسماع بأن تلاها ثم سمعها أو بالعكس أو تكرر أحدهما. اهـ. وفي البزازية: سمعها من آخر ومن آخر أيضا وقرأها كفت سجدة واحدة في الأصح لاتحاد الآية والمكان اهـ ونحوه في الخانية، فعلى هذا لو قرأها جماعة وسمعها بعضهم من بعض كفتهم واحدة
عمدۃ الفقہ(2/395)میں ہے:
سجدہ تلاوت کیلئے تداخل کا بھی حکم ہے یعنی ایک سجدہ کا دوسرے سجدہ کے تابع ہوکر ایک ہی سجدہ کافی ہونا تاکہ حرج دور ہوجائے کیونکہ ہر تلاوت پر سجدہ واجب کرنے میں حرج ہے خصوصا سیکھنے اور سکھانے والوں پر دقت ہوگی جو شرعا مرفوع ہے اور تداخل کی بنا یہ ہے کہ آیت اور مجلس متحد ہو یعنی ایک ہی آیت کو ایک ہی مجلس میں مکرر پڑھنے یا سننے سے ایک ہی سجدہ سب کیلئے کافی ہوگا۔اسی طرح اگر ایک آیت کو خود پڑھا اور اسی کو اسی مجلس میں کسی دوسرے سے سنا تب بھی ایک ہی سجدہ واجب ہوگا ۔۔۔پس اگر تلاوت کرنے والا ایک ہی آیت کو پڑھتا بھی ہے اور سنتا بھی ہے یا اس کے برعکس یعنی پہلے سنتا ہے پھر پڑھتا ہےیا مکرر پڑھتا ہے یا مکرر سنتا ہے تو دونوں کے عوض ایک ہی سجدہ کافی ہے۔
مسائل بہشتی زیور(1/241)میں ہے:
استاد مختلف طالب علموں سے اگر ایک ہی مجلس میں ایک ہی آیت سنے تو استاد پر صرف ایک ہی سجدہ واجب ہوگا۔
مسائل بہشتی زیور(1/237)میں ہے:
بہتر یہ ہے کہ کھڑے ہو کر اللہ اکبر کہہ کے سجدہ میں جائے پھر اللہ اکبر کہہ کے کھڑا ہواجائے اور اگر بیٹھ کر اللہ اکبر کہہ کر سجدہ میں جائےپھر اللہ اکبر کہہ کر اٹھ بیٹھے،کھڑا نہ ہو ،تب بھی درست ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved