• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

سیلز کی دوسری پالیسی

استفتاء

*** اپنا مال ڈیلروں کو فروخت کرتی ہے پھر آگے عام گاہکوں کو وہ خود فروخت کرتے ہیں پاپولر *** کی سیلز کی دوسری پالیسی یہ ہے کہ جو بڑے ڈیلر ہوتے ہیں یعنی جن کی سیل زیادہ ہوتی ہے *** انہیں چھ ماہ کیلئے ایک ہدف (Target)دیتی ہے ،جس کا طریقہ کاریہ ہے کہ *** اس ڈیلر کے پچھلے سال کی سیل چیک کرتی ہے مثلاً پچھلے سال ڈیلر نے 10 لاکھ کی سیل کی تھی تو *** اسے 15 سے20 فیصد زیادہ کا ٹارگٹ دے دیتی ہے اور ڈیلر سے کہتی ہے کہ اس سال اگر تم نے 12 لاکھ کی سیل کرلی تو تمہیں 5%ڈسکاؤنٹ بطور انعام (Incentive) ملے گا ۔یہ Incentiveٹارگٹ کے بڑھنے اورکم ہونے سے بڑھتا اور کم ہوتا ہے۔اگر ڈیلر مکمل ٹارگٹ حاصل نہ کرے تو وہ اگر 75%تک بھی پہنچ جائے تو اسےIncentive دے دیا جاتا ہے اور اگر وہ 75%تک بھی نہ پہنچے بلکہ اس سے بھی کم ٹارگٹ حاصل کیا ہو تو اس ڈیلر کو ایک درجے کم ٹارگٹ والاIncentive دیاجاتا ہے۔  مذکورہ بالا پالیسی کا شرعاً کیا حکم ہے ؟

تنقیح: یہ ڈسکاؤنٹ ڈیلر کے مال آگے سیل کرنے پر ہے یا *** سے خریدنے پر؟

جواب: یہ ڈسکاؤنٹ ڈیلر کے مال خریدنے پر ہے، ڈیلر اسے آگے فروخت کرے یا نہ کرے اس سے *** کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

تنقیح: ڈیلر کے 75% تک پہنچنے پر اسے پورا Incetive دیا جاتا ہے یا اس سے کم۔

جواب: اس صورت میں پورا دے دیا جاتا ہے۔

تنقیح: 75% سے کم ٹارگٹ حاصل کرنے والے کو جو Incentive دیا جاتا ہے اس کی کوئی مقدار مقرر ہے یا حسبِ صوابدید دیا جاتا ہے۔

جواب: کمپنی اپنی صواب دید سے دیتی ہے، کوئی مقدار مقرر نہیں ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں *** کا 12 لاکھ تک کا سامان خریدنے والے کو یا اسی طرح جو 12 لاکھ میں سے 75% تک کی بھی

خریداری کر لے اسے 5% تک ڈسکاؤنٹ دینا جائز ہے۔ اسی طرح جو 12 لاکھ میں سے 75%تک بھی خریداری نہ کر پائے اسے محض اپنی صوابدید سے کچھ ڈسکاؤنٹ دے دینا بھی جائز اور درست ہے۔ فقط  واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved