- فتوی نمبر: 20-180
- تاریخ: 26 مئی 2024
- عنوانات: خاندانی معاملات
استفتاء
مفتی صاحب ! اگر کسی نے اپنی سالی کےساتھ زنا کرلیا یا صرف بوس وکنار کیا تو کیا اس کا نکاح ٹوٹ جاے گا؟شرعی رہنمائی فرمائیں
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں نکاح تو نہیں ٹوٹے گا البتہ یہ فعل بہت ہی براہے اس سے توبہ واستغفار ضروری ہے ۔نیز جب تک سالی کو حیض نہ آجائے تب تک بیوی سے صحبت کرنا جائز نہیں ۔
شامی (4/116)میں ہے:
وفي الخلاصة:وطي اخت امراته لاتحرم عليه امرأته
قوله:لاتحرم اي لاتثبت حرمة المصاهرة فالمعني لاتحرم حرمة مؤبدة ….وفي الدراية عن الکامل لو زني باحدالاختين لايقرب الاخري حتي تحيض الاخري حيضة
فتاوی دارالعلوم دیوبند(7/258)میں ہے:
مسماۃ عزت خاتون و مسماۃ اﷲ نوازی ہر دو خواہر اند مسماۃ اﷲ نوازی بہ اﷲ بخش نامی عقد نکاح کردہ اند و زفاف نہ شدہ ہماں اﷲ بخش با خواہر منکوحہ اﷲ نوازی زنا کردہ حال آن اﷲ نوازی براو حرام شودیا نہ ؟
(الجواب ) ازیں فعل فاحشہ منکوحہ اﷲ بخش مسماۃ اﷲ نوازی براو حرام نہ شدہ است بلکہ ایں فعل فاحشہ یعنی زنابخواہر زوجہ خود حرام است باید کہ ازیں فاحشہ تو بہ کند
کفایت المفتی(5/33)میں ہے:
ایک شخص نے اپنی حقیقی سالی کے ساتھ زنا کیا اور یہ بات تحقیق ہوگئی تو اب اس کی بیوی نکاح میں ہے یا نہیں ؟اگر نہیں رہی تو اب نکاح میں دوبارہ آنے کی کیا صورت ہے؟
(جواب ۴)حقیقی سالی کے ساتھ زنا کرنے سے بیوی نکاح سے خارج نہیں ہوتی ۔ زنا کا گنا ہ دونوں (زانی و مزنیہ) کے اوپر رہا۔ لیکن میاں بیوی کا نکاح باقی ہے۔ فی الخلاصۃ وطی اخت امراتہ لا تحرم علیہ امراتہ (۳) (در مختار)
امدادالمفتین(462)میں ہے:
سوال :ایک شخص نے اپنی سالی کے ساتھ زنا کیا ،اس کی منکوحہ اپنی مزنیہ کی ہمشیرہ اس شخص پر حرام ہوئی یا نہیں ؟
الجواب:قال في البحر لو وطي اخت امراته بشبهة تحرم امراته مالم تنقض عدة ذات الشبهة
وفي الدرايةعن الکامل ولو زني باحد الاختين لايقرب الاخري حتي تحيض الاخري حيضة وفي الخلاصة وطي اخت امراته لاتحرم عليه امراته قال في الشامية فالمعني لاتحرم حرمة مؤبدا والافتحرم الي انقضاء عدة الموطوئة (شامي:386)
ان روایات سے معلوم ہوا کہ اس شخص پر اس کی منکوحہ ہمیشہ کےلیے حرام نہیں ہوئی البتہ جب تک مزنیہ کو ایک حیض نہ آچکے اس وقت تک اس منکوحہ بی بی سے علیحدہ رہنا واجب ہے۔
فتاوی رحیمیہ(8/191)میں ہے:
(سوال)عورت کی بہن یعنی سالی کے ساتھ زنا کرلے تو عورت حرام ہوجائے گی یا نہیں ؟
(الجواب)صورت مسئولہ میں ہمیشہ کے لئے حرام نہ ہوگی لیکن بعض فقہا نے لکھا ہے کہ جب تک اس کو (سالی) کو ایک حیض نہ آجائے اس وقت تک عورت کے ساتھ صحبت نہ کرے ۔
وفی الدرایة عن الکامل لوزنی باحدی الا ختین لا یقرب الا خری حتیٰ تحیض الا خریٰ حیضة الخ (شامی ج۲ ص ۳۸۶ ایضاً)
© Copyright 2024, All Rights Reserved