- فتوی نمبر: 6-127
- تاریخ: 03 ستمبر 2013
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
دین محمد صاحب کی وفات کے وقت ان کے شرعی ورثاء میں ان کے ایک چچا زاد بھائی قمر دین اور دوسرے چچا زاد بھائی کی اولاد میں ایک پوتا اور چار پوتیاں اور تیسرے چچا زاد بھائی کے تین بیٹے اور ایک بیٹی حیات تھیں۔ ان کے علاوہ کوئی اور شرعی وارث زندہ نہ تھا۔ اب دریافت یہ کرنا ہے کہ ان کی وراثت ان افراد میں کیسے تقسیم ہو گی؟
نیز: بھائی بہنوں اور بھتیجے بھتیجیوں میں بھی کوئی زندہ نہیں تھا۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں سارا ترکہ میت کے چچا زاد بھائی قمر دین کو ملے گا اور باقی ورثاء کو کچھ نہیں ملے گا۔
ثم العصبات بأنفسهم أربعة أصناف: جزء الميت ثم أصله ثم جزء أبيه ثم جزء جده و يقدم الأقرب فالأقرب منهم. (الدر المختار: 10/ 550) فقط و الله تعالی أعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved