- فتوی نمبر: 9-103
- تاریخ: 14 جون 2016
- عنوانات: عبادات > روزہ و رمضان
استفتاء
ایک عورت کی عمر 70 سال ہے، کمزوری بھی ہے اور کافی عرصہ سے دل کی تکلیف بھی ہے ، ساتھ ساتھ دوائی بھی چل رہی ہے۔ ایسی عورت اپنے روزوں کا فدیہ ادا کرنا چاہتی ہے۔ کیا وہ فدیہ ادا کر سکتی ہے؟
وضاحت: اس عورت کی کیفیت یہ ہے کہ گرمیوں میں روزہ نہیں رکھ سکتی، البتہ سردیوں میں روزہ رکھ سکتی ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
ایسی عورت پر فدیہ نہیں آتا۔ بلکہ اس کے ذمے ہے کہ یہ سردیوں میں اپنے ان روزوں کی قضا کرے۔
في رد المحتار (3/472):
(العاجز عن الصوم) أي عجزاً مستمراً كما يأتي، أما لو لم يقدر عليه لشدة الحر كان له أن يفطر و يقضيه في الشتاء …. إشارة إلى أنه ليس على غيره الفداء لأن نحو المرض و السفر في عرضة الزوال فيجب القضاء و عند العجز بالموت تجب الوصية بالفدية.
و في البحر الرائق (2/ 501):
(و للشيخ الفاني و هو يفدي فقط) أي له الفطر و عليه الفدية و ليست على غيره من المريض و المسافر و الحامل و المرضع لعدم ورود نص فيهم و وروده في الشيخ الفاني و هو الذي كل يوم في نقص إلى أن يموت … و إن لم يقدر لشدة الحر كان له أن يفطر و يقضيه في الشتاء. فقط و الله تعالى أعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved