• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

سرکاری ٹور پر جائے بغیر خرچہ لینا

استفتاء

میرادوست سرکاری ٹور پر نہیں گیا مگر اس نے ٹور کی رقم وصول کرلی ۔اب وہ شرمندہ  ہے اورتوبہ کرتا ہے ۔کیا وہ اس ناجائز رقم کو کسی غریب مستحق کودے دے تاکہ گناہ سے بچ جائے کیا یہ طریقہ درست ہے؟

وضاحت مطلوب ہے:ٹورکی اور رقم کی تفصیل بتائیں

جواب وضاحت:ٹور 5دن کا تھا تین دن فیصل آباد اوردودن سرگودھا کاافسروں نے فیصل آباد کاٹور کیا اورسرگودھاکا ٹور چھوڑدیا میرا دوست تو قاصد ہےاس نے جان بوجھ کرٹور نہیں چھوڑا مگر اس دوست نے مجبورا پانچ دن کے پیسے وصول کیے کیونکہ تمام افسروں نے پانچ دن کےپیسے وصول کیے ٹوٹل رقم اس دوست نے9000روپے وصول کی اس میں سے سرگودھا والے 1800روپے دودن کےتھے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں وہ شخص چونکہ سرکاری دورہ پر نہیں گیا اس لیے اس کےلیے وہ رقم لینا جائز نہیں لہذاوہ رقم کسی بھی طریقہ سے محکمہ کو واپس کرے اوراگر واپس کرنا ممکن نہ ہو تو بغیر ثواب کی نیت کے صدقہ کردے ۔

فتاوی عثمانی(3/391)میں ہے:

اورجب اس طرح حاصل کی ہوئی رقم ناجائز ہوئی تو اسے حکومت ہی کو واپس کرنا ضروری ہے اس سے صدقہ کرنا بھی درست نہیں الایہ کہ حکومت کو واپس کرنے کی کوئی صورت نہ ہو تو اس صورت میں بغیر ثواب کی نیت کے صدقہ کردی جائے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved