• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

سوتیلی ماں کی بہن سے نکاح کرنا جائز ہے

استفتاء

ایک شخص کی بیوی کا انتقال ہو گیا اور اس سے ایک بیٹا ہے اب اس شخص نے دوسری شادی کی ہے،اب یہ شخص اپنی دوسری بیوی کی بہن یعنی اپنی سالی سے اپنے اس بیٹے کا نکاح کرنا چاہتا ہے کیا شرعا یہ نکاح جائز ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

سوتیلی ماں کی بہن سے نکاح کرنا جائز ہے۔

شامی (4/112)میں ہے:ولا تحرم…….ام زوجة الأب ولا بنتها.

امداد الاحکام (2/247) میں ہے:

سوال:کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ سوتیلی ماں کی بہن سے نکاح جائز ہے یا نہیں یعنی سوتیلی ماں ہو اور اس اپنی سوتیلی ماں کی بہن سے نکاح کر سکتا ہے مفصل جواب تحریر فرما دیں؟

جواب:سوتیلی ماں یعنی باپ کی وہ بیوی جو اپنی ماں نہیں ہے اس شخص پر اس لیے حرام ہے کہ وہ موطوءةالأب ہے اور سوتیلی ماں کی بہن میں یہ علت نہیں اس لئے سوتیلی ماں کی بہن سے نکاح جائز ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved