• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

سوالیہ انداز میں طلاق دینے سے طلاق کا حکم

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

میرے والد صاحب میرے بڑے بھائی سے گھر کے ایک معاملے پربحث کر رہے تھے ، تو بڑے بھائی نے ابو سے کہا آپ امی  کوا بھی تک کیوں ساتھ سلاتے ہیں تو ابو نے آگے سے کہا میں کوئی نشہ کرتا ہوں یا کسی دن میں نے تیری امی سے آکر کہا ہو کہ میں نے تجھے طلاق دی ،طلاق دی، طلاق دی، اور پھر اسے کہوں کہ آکرمیرے پاس  لیٹ جا۔

ابو نے یہ بھی کہا تھا یہ میری بیوی ہے ،مجھے میرا رب حکم دیتا ہے کہ جب چاہوں اسے ساتھ سلاؤں ،تم کون ہوتے ہو بولنے والے؟ اب میری والدہ پوچھنا چاہتی ہیں کہ طلاق ہوئی کہ نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی کیوں کہ خاوند نےجو الفاظ کہےہیں ان کا مطلب یہ بنتا ہے کہ اگر یہ باتیں ہوئی ہوتیں تو تم اعتراض کرسکتے تھے جب یہ باتیں ہوئی ہی نہیں تو تمہیں اعتراض کاحق نہیں لہذا مذکورہ الفاظ کہنے سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی ۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved