• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

سینگ ٹوٹے ہوئے جانور کی قربانی

استفتاء

ایک جانور ہے اس کا سینگ ٹوٹ گیا پھر اس کا زخم ٹھیک ہوگیا یعنی ایک سینگ ثابت ہے اور ایک ٹوٹا ہوا ہے پر زخم ٹھیک ہے کیا اس کی قربانی جائز ہے؟اور یہ سینگ جڑ سے ٹوٹا ہوا ہے۔

وضاحت مطلوب ہے۔کیا کھوپڑی کی ہڈی بھی ٹوٹ گئی تھی؟

جواب وضاحت۔نہیں بس سینگ ٹوٹ گیا تھا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ جانور کی قربانی درست ہے ۔

فتاویٰ ہندیہ (5/297)میں ہے:

ويجوز بالجماء التي لاقرن لها وكذا مكسورةالقرن،كذافي الكافي،وان بلغ الكسر المشاش لا يجزيه،والمشاش رؤس العظام مثل الركبتين والمرفقين.

مسائل بہشتی زیور(1/470)میں ہے:

مسئلہ:جس جانور کے پیدائش ہی سے سینگ نہیں ہیں یا سینگ تو تھے لیکن ٹوٹ گئے یا اوپر سے خول اتر گیا تو اس کی قربانی درست ہے۔ البتہ اگرسینگ جڑ سے یعنی دماغ کی ہڈی کے سرے سے ٹوٹ گئے ہوں یا اکھڑ گئے ہوں اور چوٹ کا اثر دماغ تک پہنچ گیا ہو تو ایسے جانور کی قربانی درست نہیں ۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved