- فتوی نمبر: 18-379
- تاریخ: 19 مئی 2024
- عنوانات: حدیثی فتاوی جات
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مفتی صاحب سحری اور افطاری کی جو دعائیں احادیث سے ثابت ہیں وہ مع اعراب اور ترجمہ سینڈ کر دیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
سحری کی دعا حدیث کی کتابوں میں نہیں ملتی، اور جو دعا ذکر کی جاتی ہے یعنی (وَ بِصَوْمِ غَدٍ نَوَيْتُ مِنْ شَهْرِ رَمَضَانَ) یہ در اصل عربی زبان میں روزے کی نیت کا زبان سے اظہار ہے جیسے مسجد میں داخل ہوتے وقت (نَوَيْتُ سُنَّةَ الْاِعْتِكَافَ مَا دُمْتُ فِيْ هَذَ ا الْمَسْجِدِ) کے الفاظ اعتکاف کی نیت کے اظہار کے لیے کہے جاتے ہیں۔ البتہ افطار کی مختلف دعائیں احادیث سے ثابت ہیں ان میں سے چند مندرجہ ذیل ہیں:
سنن أبى داود (2/ 278 رقم الحدیث:2360) میں ہے:
حدثنا مسدد حدثنا هشيم عن حصين عن معاذ بن زهرة أنه بلغه أن النبى صلى الله عليه وسلم كان إذا أفطر قال:
((اللَّهُمَّ لَكَ صُمْتُ وَعَلَى رِزْقِكَ أَفْطَرْتُ))
ترجمہ:اے اللہ میں نے تیرے ہی واسطے روزہ رکھا اور تیرے ہی رزق سے افطار کیا ۔
سنن أبى داود (2/ 278 رقم الحدیث:2359) میں ہے:
حدثنا عبد الله بن محمد بن يحيى أبو محمد حدثنا على بن الحسن أخبرنى الحسين بن واقد حدثنا مروان يعنى ابن سالم – المقفع – قال رأيت ابن عمر يقبض على لحيته فيقطع ما زاد على الكف وقال كان رسول الله -صلى الله عليه وسلم إذا أفطر قال:
((ذَهَبَ الظَّمَأُ وَابْتَلَّتِ الْعُرُوقُ وَثَبَتَ الأَجْرُ إِنْ شَاءَ الله))
ترجمہ:پیاس چلی گئی اور رگیں(جو سوکھ گئی تھیں وہ) تر ہو گئیں اور اللہ نے چاہا تو اجر وثواب قائم ہو گیا۔
المعجم الکبیر(12/ 146رقم الحدیث: 12720) میں ہے:
حدثنا محمد بن عبد الله الحضرمي ثنا يوسف بن قيس البغدادي ثنا عبد الملك بن هارون بن عنترة عن أبيه عن جده عن ابن عباس : قال : كان النبي صلى الله عليه و سلم إذا أفطر قال:
((لَكَ صُمْتُ وَعَلَى رِزْقِكَ أَفْطَرْتُ فَتَقَبَّلْ مِنِّي إِنَّكَ أَنْتَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ.))
ترجمہ: اے اللہ! میں نے آپ کے لیے روزہ رکھا اور آپ کے (دیئے ہوئے) رزق سے میں نے افطار کیا، آپ میری طرف سے قبول فرمائیں، بے شک آپ سننے والے، جاننے والے ہیں۔
سنن ابن ماجہ (1/ 557رقم الحدیث: 1753) میں ہے:
حدثنا هشام بن عمار حدثنا الوليد بن مسلم حدثنا إسحاق بن عبيد الله المدني قال سمعت عبد الله بن أبي مليكة يقول سمعت عبد الله بن عمرو بن العاص يقول : – قال رسول الله صلى الله عليه و سلم ( إن للصائم عند فطره لدعوة ما ترد ). قال ابن مليكة سمعت عبد الله بن عمرو يقول إذا أفطر:
((اللهمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ بِرَحْمَتِكَ الَّتِي وَسِعَتْ كُلَّ شَيْءٍ أَنْ تَغْفِرَ لي)).
ترجمہ: اے اللہ! میں آپ سے آپ کی رحمت کے واسطے سے جو کہ ہر چیز پر وسیع ہے سوال کرتا ہوں کہ آپ میری مغفرت فرما دیں۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved