- فتوی نمبر: 23-136
- تاریخ: 23 اپریل 2024
- عنوانات: حظر و اباحت > منتقل شدہ فی حظر و اباحت
استفتاء
1۔شام کے وقت جھاڑو لگانا کیسا ہے؟
2۔غلاف کعبہ کا ٹکڑا تبرک کے طور پر کفن میں رکھنا جائز ہےیا نہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔شام کے وقت میں جھاڑو لگانے میں کوئی حرج نہیں۔
2۔اگر اس ٹکڑے پر اللہ کا نام یا کوئی آیت لکھی ہوئی نہ ہو تو اسے تبرکاًکفن میں رکھنا درست ہے۔
اغلاط العوام(ادارة المعارف۔صفحہ102) میں ہے
بعض لوگ رات کو جھاڑو دینے کو یا منہ سے چراغ گل کرنے کو یا دوسرے کا گنگھا کرنے کو اگرچہ باجازت ہو برا سمجھتے ہیں اسکی کوئی اصل نہیں۔
فتاوی محمودیہ (24/471) میں ہے
(سوال)اغلاط العوام میں ایک مسئلہ ہے جس کا مضمون یہ ہے کہ” بعض لوگ رات کو جھاڑو دینے کو یا منہ سے چراغ گل کر نے کو یا دوسرے کاکنگھا کرنے کو اگرچہ باجازت ہو برا سمجھتے ہیں اس کی کوئی اصل نہیں “اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اگر رات کو جھاڑو دیا جائے تو درست ہے لیکن احقر نے شیخ فرید الدین عطار کی کتاب “پند نامہ” کے صفحہ 43 پر یہ مصرع دیکھا “شب مزن جاروب ہرگز خانہ در” تو اس سے معلوم ہوتا ہے کہ رات میں جھاڑو نہ دینا چاہیےاحقر کو ان دونوں کا علم نہیں کہ منع کس حیثیت سے ہےبایں وجہ ان دونوں میں تعارض معلوم ہوتا ہے۔ لہذا دفع تعارض کیاہوگا؟
(جواب)پند نامہ فقہ کی کتاب نہیں اور نہ اس میں فقہی حیثیت سے ممانعت مذکور ہے بلکہ بتانا یہ مقصود ہے کہ مکان صاف کرنے اور جھاڑو دینے کا وقت عرفاً دن ہےرات نہیں ہر کام اپنے وقت پر کرنا چاہیے مگر یہ تعین فقہی تعین نہیں کہ اس کے خلاف کرنے سے آدمی گنہگار ہو۔
آپ کے مسائل اور ان کا حل(مکتبہ لدھیانوی جلد 2 صفحہ 533)میں ہے
(سوال) رات کو جھاڑو دینا،اونچی جگہ پر بیٹھ کر پیر ہلانا،پانچوں انگلیوں سے کھانا کھانا، کھاتے وقت آلتی پالتی مار کر بیٹھنا، انگلیاں چٹخانا، کیا یہ تمام فعل غلط ہیں؟ اگر غلط ہیں تو ان کی وضاحت فرمائیں۔
(جواب)آلتی پالتی بیٹھ کر کھانا اور انگلیاں چٹخانہ مکروہ ہےباقی چیزیں مباح ہیں یعنی جائز ہیں۔
فتاوی محمودیہ ( 8 / 519)میں ہے
سوال:قبر میں کعبہ شریف کی چادر کا ٹکڑا اگر میت کے سینے پر تبرکاًرکھ دیا جائے تو یہ جائز ہے یا نہیں؟
جواب: تبرکا ًرکھ دینا درست ہے بشرطیکہ اس پر اللہ کا نام اور آیت لکھی ہوئی نہ ہو ورنہ درست نہیں،عامۃً میت کا جسم پھٹ کر اس میں سے پیپ وغیرہ نکلتی ہے جو کہ نجس ہوتی ہے اس سے تحفظ ضروری ہے۔
امداد الاحکام (1/203) میں ہے :
(سوال )پیر کا رومال قبر میں دینا جائز ہے یا نہیں؟اور بہشتی زیورحصہ دوم کے صفحہ 70 پر لکھا ہے کہ کعبہ کا غلاف یا اپنے پیر کا رومال قبر میں دینا جائز ہے۔اسکی کیا دلیل ہے؟
(جواب)بہشتی زیور کے مسئلہ کی دلیل وہ حدیث ہے جس میں وارد ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے عبداللہ بن ابی کو اپنا قمیض پہنایا اور لعاب مبارک ان کے منہ میں ڈالا اور اپنی صاحبزادی کے کفن میں اپنی لنگی عطا فرماتے ہوئے ارشاد فرمایا اشعرنها اياه وكلاهما حديثان صحيحا ن اخرجهما اصحاب الصحاح منهم البخاري وغيره
فى الحاشية المشكوة (118) على قوله اشعرنها وهذا الحديث اصل فى التبرك بآثار الصالحين ولباسهم كما يفعله بعض مريدين المشائخ من لبس اقصمهم فى القبر ، والله اعلم لمعات
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved