- فتوی نمبر: 20-308
- تاریخ: 27 مئی 2024
- عنوانات: حظر و اباحت > متفرقات حظر و اباحت
استفتاء
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ لڑکی کی رخصتی کے موقع پر لڑکے والوں کا پیسے بکھیرنا جائز ہے یا نہیں؟ اور بچوں کا یہ پیسے لوٹنا اور ان کا استعمال جائز ہے یا نہیں؟جو بچہ لوٹ لے اس کا کیا کیا جائے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
جائز ہے ،اور بچوں کا ان پیسوں کو اٹھانا بھی جائز ہے،نیز جو بچہ پیسے اٹھائے وہ اسی کا ہےوہ اس کو استعمال کر سکتا ہے۔
فتاویٰ ہندیہ(5/346)میں ہے:
لا باس بنثر السكروالدراهم في الضيافة وعقد النكاح…فكل من اخذ منه شيئا يصير مالكاله ولا يكون لغيره ان يؤخذ منه.
© Copyright 2024, All Rights Reserved