• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

شادی کے موقع پر چند رسموں کاحکم

استفتاء

1.شادی پر لڑکی والوں کے ہاں کھانا کھانا یا چائے وغیرہ کے متعلق شریعت مطہرہ میں کیا حکم ہے؟

  1. بارات کا کیا حکم ہے؟ شرعی اعتبار سے، کیا یہ ناجائز ہے؟ حرام ہے یا مکروہ ہے؟ یا اس کو ایک رسم دنیا سمجھ کے کر لیا جائے تو کیا حکم ہے؟
  2. دولہے کو سہرا باندھنا یا ہار پہنانا شرعا کیسا ہے؟
  3. اجازت ولی کے احکامات کیا ہیں؟
  4. شرعی مہر کتنا ہے اور مہر فاطمی کتنا ہے؟
  5. جہیز دینے کے متعلق احکامات کیا ہیں؟
  6. منگنی کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ کیا اس کو لفظ خطبہ کی تعبیر کیا جا سکتاہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

  1. جائز ہے۔

2.ضرورت کے بقدر افراد سادگی کے ساتھ جائیں توبارات ممنوع نہیں ہے، اسراف کرنا یا لڑکی والوں پر بوجھ بننا درست نہیں۔

  1. سہراباندھنا ہندوانہ رسم ہے جس سے اجتناب ضروری ہے اور ہاراگر نوٹوں کا ہو تو اس کا پہنناجائز نہیں اور پھولوں کا ہاربھی نہ پہننا اچھا ہے۔
  2. اس سوال میں معلوم نہ ہو اکہ کیاپوچھناچاہ رہے ہیں؟ کوئی خاص بات ذہن میں ہو تو وہ پوچھ لی جائے۔
  3. مہر کی کم سے کم مقدار 32گرام چاندی یا اس کی قیمت ہے اور مہر فاطمی کی مقدار 132 تولہ1.5309 کلوگرام چاندی یا اس کی قیمت ہے۔

6.اپنی بچی کو اپنی ہمت اور وسعت کے مطابق اشیاء ضرورت بصورتِ جہیز دینے کی اجازت ہے مگر اس کو وراثت کا قائم مقام سمجھنا درست نہیں،جہیز کے باوجود بچی کا ماں باپ کی وراثت میں حصہ رہتا ہے۔

  1. کس حوالے سے سوال کرنا چاہ رہے ہیں؟ شرعاًتو منگنی ایک وعدہ ہوتا ہے خطبہ پیغام نکاح کو کہا جاتا ہے جبکہ منگنی دونوں طرف سےآمادگی کا نام ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved