• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

شک سے رضاعت ثابت نہیں ہوتی

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

ایک آدمی اپنی خالہ زاد سے نکاح کرنا چاہتا ہے، اس لڑکی کی والدہ کہتی ہے کہ مجھے شک ہے کہ میں نے اس لڑکے کو دودھ پلایا ہے اپنی بڑی بیٹی کے ساتھ اور جس سے وہ نکاح کرنا چاہتا ہے اس سے بڑی دو بہنیں ہیں۔

اس کا نکاح جائز ہے کہ نہیں؟ عورت کو یاد نہیں کب دیا اور کہاں دیا دینے نہ دینے میں بھی شک ہے۔

مدلل جواب مطلوب ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں چونکہ لڑکی کی والدہ کو دودھ پلانے یا نہ پلانے میں شک ہےاور محض شک کی وجہ سے رضاعت ثابت نہیں ہوتی لہذا اس لڑکے کا اس عورت کی لڑکی کے ساتھ نکاح ہو سکتا ہے

چنانچہ شامی 4/392 میں ہے:

وفی الفتح:لو ادخلت الحلمة فی فی الصبی و شکت فی الارتضاع لا تثبت الحرمة بالشک

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved