- فتوی نمبر: 1-26
- تاریخ: 12 ستمبر 2007
- عنوانات: خاندانی معاملات > نکاح کا بیان
استفتاء
****کے خالہ زاد بھائی نے****کو پرپوز کیا۔ **** نے اپنے خالہ زاد بھائی **** سے کہا کہ اگر تم میری چند شرائط مانتے ہو تو میں تم سے شادی کروں گی ورنہ نہیں۔
1۔ میں حق زوجیت ادا نہیں کرسکتی۔
2۔ تم کو بہاولپور چھوڑ کر لاہور آجاؤ گے یا آنا پڑے گا۔
3۔ تم جتنا بھی کماؤ اس کا ایک تہائی ساجد کے مدرسے کو دینا ہوگا۔
4۔ اگر**** کو اپنے خالہ زاد **** کے گھر شادی کے بعد کچھ عرصہ رہنا پڑا تو اس کو اپنی خالہ زاد **** کو پردے کی سہولت دینی ہوگی یعنی دیور، کزن وغیرہ سے۔
5۔ اگر ****زیادہ عرصہ بہاولپور رہی تو جب چاہے اپنی مرضی سے اور اپنے خالہ زاد کی اجازت کے بغیر یا مرضی کی پروا کیے بغیر لاہور آسکتی ہے۔
**** نے تمام شرائط کو اپنے ہوش و حواس سے مانا جبکہ اسکی عمر بائیس، تیئس سال تھی اور ان شرائط میں گواہ اللہ تعالیٰ کو بنایا گیا کہ میں خدا کو حاضر و ناظر جان کر یہ اقرار کرتا ہوں کہ میں اپنی تمام باتوں پر پورا اتروں گا اور ان شرائط کا پابند رہوں گا۔
شرائط طے ہونے کے بعد **** کا نکاح اس کے خالہ زاد **** سے ہوگیا یہ نکاح 15 ستمبر 2000ء کو ہوا۔ رخصتی اس کے ڈاکٹر بن جانے کے بعد ہوگی۔ یہ نکاح چھ سال تقریباً رہا اور اس عرصے میں **** اپنے خالہ زاد **** سے جب بھی ملاقات کرتی یا وہ اس سے ملتا تو وہ اس کو اس کا وعدہ یعنی شرائط یاد دلاتی اور کہتی اگر تم ان باتوں پر پورا اتر سکتے ہو تو مجھے رکھنا ورنہ مجھے طلاق دے دو۔ اور **** اپنی خالہ زاد سے کہنا کہ میں مرتے دم تک ان شرائط کی پابندی کرے گا۔
2007ء مارچ کی 24 تاریخ بروز ہفتہ کو رخصتی ہوئی۔ رخصتی کے بعد **** اپنی خالہ زاد سے تمام باتوں سے مکر گیا۔ پوچھنے کے لائق بات یہ ہے کہ **** اپنی شرائط ہر حال میں پورا کروانا چاہتی ہے اور **** کہتا ہے کہ جو ہوا اس کو بھول جاؤ۔ اس پر **** نے کہا کہ تم نے پھر شرائط کیوں قبول کی تھی اس کے خالہ زاد نے کہا میں نے بھیس بدلا تھا تاکہ تم کہیں اور شادی نہ کرلو۔ اب ان حالات میں **** کا اپنے خالہ زاد **** کے ساتھ نکاح اور اس کے ساتھ رہنا درست ہے یا نہیں؟ اگر نہیں درست تو اس کا حل کیا ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
نکاح بھی درست ہے اور رہنا بھی درست ہے۔
نوٹ: ایک دفعہ جواب لیا جاچکا ہے دوبارہ جواب نہ پوچھا کریں۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved