• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

شرمگاہ کو چھونے سے وضونہیں ٹوٹتا(2)قضاعمر ی ضروری ہے

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

مفتی صاحب کچھ اشکال جواب طلب ہیں۔ رہنمائی فرمائیں۔

اعمال / فقہ:

1- اگر باوضو ہو کر شرم گاہ کو ہاتھ لگ جائے (جیسے کپڑے بدلتے وقت) تو کیا وضو ٹوٹ جائے گا؟

2- غسل کرتے وقت تو ہم برہنہ ہوتے ہیں اور شرم گاہ کو ہاتھ بھی لگ جاتا ہےتو کیا غسل کے بعد دوبارہ وضو ہو گا؟ میں نے سنا ہے کہ شرم گاہ کو ہاتھ لگانے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے۔

3- قضاء عمری ضروری ہے؟

وضاحت مطلوب ہے:

قضائے عمری سے کیا مراد ہے؟

جواب وضاحت:

میں نے جو دس بارہ سال کی نمازیں نہیں پڑھی(سستی کی وجہ سے)تو ان کی قضاء کا کیا حکم ہے؟

عقیدہ

4- سماع موتی سے متعلق  درست عقیدہ کیاہے؟ جو شخص یہ عقیدہ رکھے یعنی کہ مردہ قبر میں سنتا ہے تو کیا وہ دائرہ ایمان میں ہے؟ اسکے پیچھے نماز پڑھ سکتے ہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔2         شرمگاہ کو محض ہاتھ لگنے سے وضونہیں ٹوٹتا جب تک کہ شرمگاہ سے کوئی رطوبت (تری وغیرہ)نہ نکلے۔

3۔دس بارہ سال سے جو نمازیں نہیں پڑھیں ان نمازوں کی قضا بھی ضروری ہے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved