• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

شیعہ اثنا عشری کے ساتھ معاملات (نکاح،قربانی وغیرہ) کرنا

استفتاء

گذارش ہے کہ ہمارے محلے میں ایک اہل حدیث خاتون ہے۔ ان کے تین چار سال سے ایک شیعہ مسلک کے آدمی جو کہ اپنے آپ کو  اثنا عشری  شیعہ کہتے ہیں ان کے  ساتھ تعلق ہے ۔ اب یہ خاتون اس آدمی کے ساتھ نکاح کرنا چاہتی ہے ۔

لہذا آپ سے گذارش یہ کہ قرآن وسنت کی روشنی میں بتائیں کہ اس آدمی کے ساتھ جو اپنے آپ کو اثنا  عشری  امامیہ شیعہ کہلاتاہے۔ اس کے ساتھ اس خاتون کا نکاح جائز ہے یا نہیں؟۔ اسی طرح ان کو قربانی میں حصہ دار بنانا اور ان کے جنازے میں شریک ہونا۔ اسی طرح ان کے مذہبی محافل  میں شریک ہونا ان کے عبادت گاہوں میں جانا۔ یہ تمام امور شرعی طور پر جائز ہیں یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اثنا عشری مذہب کی بعض باتیں کفریہ ہیں ۔ لہذا اثنا عشری مذہب والے  آدمی سے مذکورہ عورت کا نکاح کرنا جائز نہیں ۔ اور نہ ہی ان لوگوں کو اپنی قربانی میں حصہ دار بنانا جائز ہے۔ نیز ان کے جنازے میں شریک ہونا یا ان کی مذہبی محافل میں شریک ہونا یا ان کی عبادت گاہوں میں جانا  یہ سب  امور شرعاً ناجائز ہیں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

 

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved