• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

شرکت املاک کی ایک صورت

استفتاء

سال2000تک ہم ایک بہن اور چار بھائی والدین کے ساتھ اکٹھے  رہتے تھے، دو بڑے بھائی گل بہادر خان اور شیخ بہادر خان سعودی عرب میں محنت مزدوری کرتے تھے اور مجھے والدین اور بھائیوں کی مرضی سے گھر کی  ذمہ داریاں حوالہ کی گئیں۔ سال2000تک بڑے بھائی باہر سے کما کر اور میں اپنے ملک میں نوکری کرکے جو کچھ کماتے تھے مشترکہ طور پر خرچ کرتے رہے اور جائیداد بناتے رہے۔ سال2000تک کچھ جائیداد  والد صاحب کے نام پر اور کچھ والدین اور بھائیوں کے مشورے سے چار بھائیوں کے نام پر  خریدی۔ چونکہ بھائی باہر ہوا کرتے تھے لہٰذا ساری جائیداد کی دیکھ بھال میں اکیلا  ہی کیا کرتا تھا۔ سال2000میں والد صاحب وفات پا گئے  اس کے بعد کچھ جائیداد چاربھائیوں کے  ناموں پر اور کچھ جائیداد مصلحت کے تحت  ایک اور دوبھائیوں  ناموں پر خریدی، کچھ بھتیجوں کے نام خریدیں ، لیکن کسی کے بھی خیال میں نہیں تھا کہ جس کے نام جائیداد ہے وہ اسی کی ہے۔ بلکہ سب کچھ مشترک تھا اور مشترک ہے۔ پھر بڑے  بھائی شیخ بہادر خان کے مشورے سے کچھ جائیداد فروخت کی اور اس رقم کو اسی بھائی شیخ بہادر خان کے مشورے سے مختلف مدوں میں استعمال کیا۔ ہر کسی کو معلوم ہے کہ پٹھان معاشرے میں رہنا اور جائیداد سنبھالنا یہ کوئی آسان کام نہیں۔ دن رات ایک کرکے جائیداد کی خریدوفروخت کرنا، مقدمات لڑنا، جرگے کرنا، غمی و خوشی کرنا، گھر کے سارے معاملات چلانا، زمینداری کرنا، تعمیرات کروانا، بچوں کو پڑھانا، والدین اور بھائیوں کے بال بچوں کا خیال رکھنا، ڈاکٹر وں کے پاس  ہسپتال جانا، اپنی نوکری کرنا، غرض گھر گاؤں اور علاقے کی ساری  ذمہ داریاں میں نے اکیلے سنبھالیں۔ اللہ گواہ ہے کہ میں نے کبھی اپنے آرام کا خیال نہیں رکھا اور دن رات محنت کرتا رہا، نہ ذاتی کاروبار کیا ہے اور نہ ایک روپیہ ذاتی استعمال میں لایا، ابھی تک کسی بھائی نے بھی علیحدہ ہونے کا کہا ہے اور نہ زیادہ حصے کا ذکر کیا ہے۔ اب پتا نہیں کیا ہوا؟ کہ بھائی شیخ بہادر خان نے زیادہ حصہ مانگنا شروع کیا اور قبضے لگانا شروع کئے۔ اب آپ مفتی صاحبان سے گزارش ہے  کہ اس مسئلے میں رہنمائی فرمائیں تاکہ جائیداد کی تقسیم کا طریقہ کار واضح کیا جاسکے۔

شکریہ شیر بہادر خان مورنیٔ پائین تیمرگرہ دیر(لوئیر) رابطہ نمبر 5662277-0341

وضاحت مطلوب:   (1) اپنے بھائی شیخ بہادر خان کی تحریری مؤقف مہیا کریں۔

(2)دیگر بھائیوں  کا مؤقف بھی مہیا کریں اگر وہ کسی مؤقف کے ساتھ متفق ہوں تو اس پر ان کے دستخط لے کر بھیجیں

جواب وضاحت:  (1)  وہ ہمارے ساتھ بالکل ملتا بھی نہیں، اسی بیان پر کچھ رہنمائی فرمائیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اگر آپ کے علاقے میں عرف وہی ہے جوسوال میں  ذکر کیا گیا ہے تواس  عرف کی وجہ سے گویا تمام بھائیوں کی جانب سے تمام چیزیں مشترکہ بنانے کا التزام تھا، اس لیے تمام جائیداد وغیرہ مشترکہ ہے، لہٰذا اگر کسی بھائی نے پہلے سے شریک نہ ہونے کی صراحت نہ کی ہو ۔ تو تمام چیزیں تمام بھائیوں کی  مشترک   شمار ہونگی۔

نوٹ: یہ جواب ایک طرف کے بیان پر ہے اگر دوسرے بھائی اس سوال میں لکھے بیان سے متفق نہ ہوں اور وہ جدا بیان رکھتے ہوں تو اس صورت میں ہمارا فتویٰ کالعدم سمجھا جائے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved