• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

شرکت میں ایک شریک کا الگ سے اجرت لینا

استفتاء

تین آدمی مل کر کاروبار کر رہے ہیں ایک ان میں سے زر گر ہے وہ تینوں کے پیسے سے سونا خریدتا ہے اس کا زیور تیار کرتا ہے اور اس کو مارکیٹ میں فروخت کرتا ہے اور مال تیار کرنے کی اجرت دو ساتھیوں کے حصہ کی ان سے الگ وصول کرتا ہے، نفع فیصد کے اعتبار سے تقسیم کرتے ہیں۔ آیا یہ صورت جائز ہے؟ جواب دے کر ممنون فرمائیں

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

شرکت کی مذکورہ صورت بنیادی طور پر درست ہے لیکن شرکت کی یہ صورت چونکہ شرکتِ عقد کی ہے اس لیے زرگر کے اپنے عمل کی اجرت لینا جائز نہیں، تاہم اپنے اس عمل کی وجہ سے باہمی رضا مندی کے ساتھ نفع میں اپنا فیصدی حصہ بڑھا سکتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved