• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

شوہر اور بھائی میں وراثت کی تقسیم

استفتاء

ایک خاتون فوت ہوئی اس کے حقیقی ورثا متوفیہ کا شوہر اور بھائی ہے اولاد کوئی نہیں ۔متوفیہ کی زمین جوکہ سرکاری کاغذات میں اسی متوفیہ کے نام ہے مگر قبضہ ہمیشہ بھائی کا  رہاہے بھائی نے نہ کبھی قبضہ دیا نہ ہی اس کا معاوضہ دیا نہ ہی متوفیہ کی طرف سے مطالبہ پایاگیا شرعا وہ زمین متوفیہ کا ترکہ شمار ہوگی یانہیں؟اور تقسیم کس طرح ہوگی؟

تنقیح: یہ زرعی زمین تھی۔ والد کی طرف سے وراثت میں ملی تھی۔ بھائی اور بہن کے حصوں کے بقدر ان کے نام تھی لیکن کاشت ہمیشہ بھائی کرتا رہا ہے اس خاتون نے کبھی بھائی کو زمین دے  دینےکے حوالے سے بھی کچھ نہیں کہا تھا ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں وہ زمین خاتون کا ترکہ شمار ہوگی اور ا س  زمین کے دو حصے کیے جائیں گے جن میں سے ایک حصہ شوہر کو دیا جائے گا اور ایک حصہ بھائی کو دیا  جائے گا۔

تقسیم کی صورت درج ذیل ہے:

2

شوہربھائی
11

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved