• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

شوہر اور والد

استفتاء

کچھ عرصہ قبل میری بڑی بہن کا انتقال ہو گیا ہے، میری بڑی بہن شادی شدہ تھیں، ان کے شوہر حیات ہیں، لیکن ان کی کوئی اولاد نہیں تھی، ہمارے والد صاحب حیات ہیں جبکہ والدہ کا انتقال بھی 2008ء میں ہو چکا تھا، لہذا برائے مہربانی بتائیں کہ بہن کے انتقال کے بعد ان کی ملکیت میں جو چیزیں یا زیورات تھے شریعت کے لحاظ سے ان کو کس طرح تقسیم کیا جائے؟ نیز شوہر کی طرف سے بیوی کو زندگی میں تحفتاً دی گئی چیز کی شرعی حیثیت بھی درج فرما دیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں آپ ہمشیرہ کے ترکہ کو دو حصوں میں تقسیم کر کے ایک حصہ شوہر کو اور ایک حصہ والد کو ملے گا۔ تقسیم کا طریقہ یہ ہے:

2                             

شوہر                  والد

2/1                 عصبہ

1                     1

شوہر نے بیوی کو جو کوئی چیز تحفے کے طور پر دی ہو وہ بیوی کی میراث میں شامل ہو گی۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved