• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

شوہر کا بیوی کے پیسوں سے خریدا پلاٹ اپنے بھائی کو ہبہ کرنا

استفتاء

ہمارے نانا جی نے ہماری والدہ کو کچھ پیسے  ہماری والدہ کے حصے کے دیے تھے۔ ہماری والدہ  کے پیسوں سے پلاٹ خریدے گئے۔ ہمارے والد صاحب نے چھوٹے چچا کو ان پلاٹوں کا آدھا حصہ دار بول دیا تھا۔ ہمارے سامنے کہیں سے بھی نہیں آیا کہ  یہ پلاٹ ہماری والدہ نے ہمارے والد کو ہدیہ کیے یا وہ رقم ہدیہ کی۔ ہمارے سامنے یہی آیا ہے کہ پلاٹ  ہماری والدہ کے پیسوں سے لیے گئے ہیں۔ ہمارے والد صاحب بھی یہی کہتے تھے کہ یہ پلاٹ ہماری والدہ کے پیسوں سے لیے گئے ہیں۔ ہمارے والد اور والدہ دونوں وفات پا چکے ہیں۔ ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ والدہ کے پیسوں سے خریدے ہوئے پلاٹوں پر کی چھوٹے چچا کا حصہ بنتا ہے کہ نہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

بظاہر تو یہی ہے کہ جب وہ پلاٹ آپ کی والدہ کے پیسوں سے خریدے گئے تھے تو ان میں ملکیت آپ کی والدہ کی ہوگی۔ آپ کے والد چونکہ ان کے مالک نہیں تھے لہذا ان کا ان پلاٹوں کا آدھا حصہ اپنے بھائی کو  ہبہ کرنا درست نہیں ہے۔

آپ کے چچا کے پاس کوئی اپنے حق میں دلیل  ہو تو اس کو سامنے لائیں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved