• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

شوہر کا بیوی کو فون پر "طلاق طلاق” کہنے کا حکم

استفتاء

امام صاحب مرا نام زاہدہ ہے ۔میں  آپ سے عرض کرنا چاہتی ہوںکہ میری شادی کو ڈھائی سال ہو گے ہیں ۔اس عرصے میں میرا خاوند دو مرتبہ پاکستان  آیا ہے ۔اس عرصے میں سب ٹھیک تھا اب چھ مہینے سے وہ مجھے فون پر دھمکیاں اور گالیاں دیتا رہا ہے، چھوٹی چھوٹی بات پر غصہ کرنا ،اب  آٹھ دن پہلے اس نے مجھے طلاق کا لفظ دو سے زیادہ مرتبہ کہا ہے جبکہ وہ کہتا ہے کہ میں نے دو مرتبہ کہا ہے ۔یہ لفظ غصے میں کہا گیا ہے ۔اب پچھتا رہا ہے اور رورہاہے مجھ سے معافی بھی مانگی ہے اور اللہ سے بھی رو رو کر معافی مانگ رہا ہے۔ شریعت کے مطابق اگر کوئی گنجائش ہو تو ضرور نکالیں باقی یہ سب اللہ اور اس کے شریعت کے مطابق  آپ پر چھوڑا ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں اگر بیوی کو یقین ہے کہ اس کے میاں نے طلاق کا لفظ اس دو مرتبہ سے زیادہ مرتبہ کہا ہے تو بیوی کے حق میں تین طلاقیں ہو گئی ہیں لہذا بیوی کے لیے جائز نہیں کہ وہ اپنے میاں کے ساتھ رجوع یا صلح کرے

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved