- فتوی نمبر: 31-54
- تاریخ: 03 مئی 2025
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
تین بہن بھائی فاطمہ، زید اور خالد ہجرت کرکے پاکستان آئے (ان کے والدین انڈیا میں وفات پاگئے تھے) حکومت نے ان کو ایک بلڈنگ دی، فاطمہ نے اس میں سے اپنا حصہ علیحدہ کرکے لے لیا جبکہ خالد اور زید نے اپنا حصہ مشترکہ رکھا ۔ اب زید اور خالد دونوں وفات پاچکے ہیں خالد کے ورثاء میں سے فی الوقت ایک نواسہ اور دو نواسیاں موجود ہیں ان کا کہنا ہے کہ ہمارے نانا چونکہ آدھی بلڈنگ کے مالک تھے اس لیے ہمارے نانا کا حصہ یعنی آدھی بلڈنگ ہمیں دیدی جائے۔ہم چونکہ عبدالمجید خان کی اولاد میں سے ہیں اس لیے سمجھتے ہیں کہ خالد کا سارا حصہ نواسے، نواسیوں کو نہیں ملے گا آپ اس بارے میں وضاحت فرمادیں۔
خالد کے انتقال کے وقت اس کے ورثاء میں بیوی، بیٹی اور بہن (فاطمہ ) حیات تھے اور خالد كے والدين اور بھائی (زید ) کا انتقال پہلے ہی ہوچکا تھا۔ خالد کے بعد اس کی بیوی کا انتقال ہوگیا تھا اس کے بعد بیٹی کا بھی انتقال ہوگیا تھا، بیٹی کا شوہر پہلے ہی فوت ہوگیا تھا اور بیٹی کے ورثاء میں ایک بیٹااور دو بیٹیاں ہیں۔اور اب خالد کی بہن بھی فوت ہوچکی ہے۔
وضاحت مطلوب ہے: (1)خالد کی بیوی کے انتقال کے وقت اس کے ورثاء میں سے کون کون زندہ تھا؟(2) فاطمہ کے انتقال کے وقت اس کے ورثاء میں کون کون زندہ تھا؟
جواب وضاحت: (1)خالد کی بیوی کے ورثاء کا ہمیں علم نہیں۔ سنا تھا کہ ایک بھائی تھا لیکن اس کا کیا بنا کچھ معلوم نہیں۔(2) بانچ بیٹیاں اور تین بیٹے زندہ تھے، شوہر اور والدین کا انتقال پہلے ہی ہوچکا تھا۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں خالد کی ساری وراثت تو نواسے نواسیوں کو نہیں ملے گی البتہ ان کی ماں کا جو 50فیصد حصہ اپنے والد خالد اور 6.25 فیصد اپنی والدہ یعنی خالد کی بیوی کی طرف سے بنتا ہے جس کا مجموعہ 56.25 فیصد بنتا ہے وہ ان نواسے نواسیوں کو ملے گا جس میں سے 2-2 حصے ہر نواسے کو اور 1-1 حصہ ہر نواسی کو ملے گا۔اور خالد کی وراثت میں سے 37.5فیصد حصہ فاطمہ کے ورثاء یعنی پانچ بیٹیوں اور تین بیٹوں کو ملے گا جس میں 2،2 حصے ہر بیٹے کے ہوں گے اور ایک ایک حصہ ہر بیٹی کا ہوگا اور ان بیٹے بیٹیوں میں سے اگر کوئی فوت ہوگیا ہو تو اس کا حصہ اس کے ورثاء کو ملے گا جن کی تفصیل بتا کر مسئلہ معلوم کیا جاسکتا ہے اور 6.25 فیصد حصہ خالد کی بیوی کے بھائی یا اس کے ورثاء کو ملے گا۔جن کی تفصیل بتاکر مسئلہ معلوم کیا جاسکتا ہے۔
نوٹ: خالد کی وراثت میں سے زید کے ورثاء کو کچھ نہیں ملے گا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved