• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

شوہر تین طلاق کا اور بیوی دو کا اقرار کرتی ہے

استفتاء

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک صاحب اپنی بیوی کو طلاق دیتا ہے موبائل فون پر۔ اس بات کا اقرار کرتا ہے کہ اس نے یہ طلاق تین بار کہی ہے۔ جبکہ اس کی بیوی اس بات کا اقرار کرتی ہے کہ اس نے دو بار سنی ہے۔ پھر موبائل پھینک دیا ہے۔ اب قران و حدیث سے وضاحت فرمائیں کہ موبائل فون پر طلاق دینا کیسا ہے؟ آیا واقع ہوگئی ہے کہ نہیں اور میاں کا تین بار کہنے کا اقرار اور بیوی کا دوبار سننے کا اقرار آیا طلاق مغلظہ ہےیا بائنہ؟

نوٹ: شوہر نے طلاق دیتے وقت یہ الفاظ استعمال کیے تھے ” کہ میں نے تمہیں طلاق دی ہے، میں نے تمہیں طلاق دی ہے، میں نے تمہیں طلاق دی ہے”۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں تین طلاقیں واقع ہوگئیں ہیں۔بیوی شوہر کے لیے حرام ہوگئ ہے۔ شوہر کا کہنا ہی کافی ہے۔ بیوی کا سننا لازمی نہیں ہے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved