• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

سفارش کی بناء پر تقرری

استفتاء

پی کمپنی میں ملازمین کے توسط سے بھی امیدوارآتے ہیں، نیز بعض حضرات کی طرف سے سفارش بھی آتی ہے کہ فلاں کی تقرری کر دو ،اس کے بعد انتظامیہ اس ملازم سے انٹرویو کرتی ہے اور کمپنی کے مفاد کو سامنے رکھ کر فیصلہ کرتی ہے اگر وہ کمپنی کے مفاد میں ہو اور اہلیت بھی ہو تو تقرری کر دی جاتی ہے ورنہ معذرت کر لی جاتی ہے اور معذرت کرنے کی صورت میں سفارش کرنے والا بھی ناراض نہیں ہوتا بلکہ وہ خود ہی کہتا ہے کہ اگر کمپنی کے ساتھ چل سکتا ہے تو رکھ لو ورنہ نہیں۔

ملازمین کے توسط یاسفارش کی بناء پر تقرری کا کیا حکم ہے ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

کسی کے توسط یا سفارش کی بنیاد پر تقرری کا مذکورہ بالا طریقہ کار شرعاً درست ہے ۔

(۱) صحیح مسلم (ص ۱۱۳۶: حدیث ۲۶۲۷، طبع دارالسلام)

(باب استحباب الشفاعة فیما لیس بحرام) عن ابی موسیٰ قال: کان رسول الله ﷺ إذا أتاه طالب حاجة أقبل علی جلسائه فقال ’’اشفعوا فلتوجروا، ولیقض الله علی لسان نبیه ﷺ ما أحبَّ‘‘۔       

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved