• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

صرف نام کرانے سے جائیداد کی ملکیت ثابت نہیں ہوتی

استفتاء

ایک مسلمان بندہ ہے اس نے ایک پلاٹ زمیں خریدی پھر اس نے بڑے بیٹے کے کہنے پر بیچ کر دوسرا پلاٹ خرید ا پھر اس نے بڑے بیٹے کے کہنے پر دوسراپلاٹ بھی بیچ دیا اور تیسرا پلاٹ خریدا لیکن اس دفعہ اس نے چھوٹے بیٹے کے نام وہ پلاٹ  لگادیا امانت کے طور پر۔ مستقل اس کو مالک نہیں بنایا۔پھر چندسالوں کے بعدبڑے بیٹے کے کہنے پر چھوٹے بیٹے نے بیچ دیا وہ باہر  کے ملک  میں تھا وہاں سے اس نے اتھارٹی درمیانی بیٹے کودے دی کہ وہ اس کی طرف سے بیچ دے۔ درمیانی بیٹے نے وہ رقم  وصول کرلی۔ اس کا ارادہ باہر کسی ملک جانے کا تھا تواس نے وہ رقم بڑے بھائی(یعنی بڑے بیٹے کودے دی)کہ وہ اس سے پلاٹ خریدے اس نے اس سے دوپلاٹ خریدے اپنے نام پر(یہ پلاٹ بھی بطور امانت کے اس نے خریدے ، باپ اور بھائیوں کے مشورہ سے۔ یعنی  اس کو مالک  نہیں بنایا گیا تھا)۔

اب تینوں بیٹے واپس گھر آگئے ہیں  اوروہ چاہتے ہیں کہ والد یہ جائیداد تینوں بیٹوں میں تقسیم کردیں۔ بڑے بیٹے نے بعد میں  جودوپلاٹ خریدے  ان میں سے ایک کو بیچ کر ایک مکان لیا یہ بھی اس نے باپ کے مشورہ سے کیا ۔ ان پلاٹوں کے خریدنے بیچنے میں زیادہ پیسہ باپ کا لگا ہے ۔ تھوڑا تھوڑا تینوں بیٹوں  نے دیا۔

اب جب تینوں بیٹوں میں تقسیم کی بات آئی ہے تو بڑے بیٹے نے کہ دیا کہ موجود ہ پلاٹ اور مکان میرے نام پر ہے میں کسی کو حصہ نہیں دوں گا۔ حقیقی  بات عرض  کردی ہے یہ پلاٹ وغیرہ کسی کو بھی مستقل طور پر نہیں دیئے ۔ بلکہ امانت کے طور پر ایک دوسرے کے نام لگائے تھے چھوٹے اور درمیانی بیٹے نے کوئی انکار نہیں کیا۔باپ کے کہنے پر بڑے بیٹے  کو دے دی۔

ان حالا ت میں  اگر بڑابیٹا نہ مانے اور کہے کہ میں کسی کو حصہ نہ دوں گا اورزبردستی قبضہ کرلے  اور کسی رشتہ دار کی بھی نہ مانے تو کیا یہ جائیداد اس  کی ہوجائے گی یا نہیں؟اور ناجائز قبضہ کا گناہ بڑے بیٹے پر رہے گا ؟ اس کے بارے میں باپ کو مزید کیا کرناچاہیے۔ حکومتی عدالت میں باپ نہیں جانا چاہتا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں پلاٹ اور مکان دونون والد کی ملکیت ہیں۔ کیونکہ محض نام لکھدینے  سے ملکیت  نہیں آجاتی۔ وہ چاہے تو اپنی زندگی میں تینوں بیٹوں کو برابر دے۔اور چاہے توا پنے پاس رکھےتینوں بیٹوں میں سے کسی کو  یہ حق نہیں کہ وہ پلاٹ یا مکان پر اپنا قبضہ جمائے رکھے اور اگروہ ایسا کرے گاتو گنہگارہوگا۔ فقط  واللہ  تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved