- فتوی نمبر: 13-3
- تاریخ: 05 اپریل 2019
استفتاء
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
1۔ سر کے مسح کا مسنون طریقہ بتا دیں ؟
2۔ کیا گردن کا مسح بدعت ہے؟
3۔ وضو کے بعد آسمان کی طرف کلمہ کی انگلی اٹھانا کیسا ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔ سر کے مسح کے دو طریقے ہیں :
i۔ دونوں ہاتھوں کو نئے پانی سے تر کرکے دونوں ہتھیلیاں اور انگلیاں اپنے سر کے اگلے حصے پر رکھ کر پچھلے حصہ کی طرف اس طرح لے جائے کہ سارے سر پر ہاتھ پھر جائے۔پھر دو انگلیوں سے دونوں کانوں کا مسح کرے۔
ii۔ دونوں ہاتھوں کو نئے پانی سے تر کرکے دونوں ہاتھوں کی تین تین انگلیوں یعنی چھنگلیاں اس کے ساتھ والی انگلی او ر بیچ کی انگلی ملا کر سرکے آگے کے حصہ پر رکھے اور سر کے درمیانی حصہ میں آگے کی طرف سے پیچھے یعنی گدی کی طرف کھینچے۔ اس وقت دونوں انگوٹھوں ، دونوں شہادت کی انگلیوں اور دونوں ہتھیلیوں کو سرسے الگ اٹھا ہوا رکھے ۔ اس کے بعد دونوں ہتھیلیوں کو گدی کی طرف سے وسط سر کے دونوں جانب رکھے اور گدی سے آگے کی طر ف کو کھینچے تاکہ پورے سر کا مسح ہوجائے ۔ پھر کانوں کا مسح کرے کانوں کے اندر کا مسح دونوں شہادت کی انگلیوں کے سروں کے اندر کی طرف سے کرے اور کانوں کے باہر کا مسح دونوں انگو ٹھوں کے اندر کی طرف سے کرے۔
پھر انگلیوں کے پشت سے گردن کا مسح کرے، گلے کا مسح نہ کرے۔
(عمدۃ الفقہ: 122/1)
2۔ گردن کا مسح بدعت نہیں بلکہ وضو کے مستحبات میں سے ہے۔
در مختار (268/1) میں ہے:
(ومستحبه) ….. ( ومسح الرقبة ) بظهر يديه ( لا الحلقوم ) لأنه بدعة.
اعلاء السنن (120/1) میں ہے:
عن فليح بن سليمان عن نافع عن ابن عمر رضي الله عنه أن النبي صلى الله عليه و سلم قال: من توضأ و مسح بيديه على عنقه وُقي الغل يوم القيامة.
ترجمہ: حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس نے وضو کیا اور اپنے دونوں ہاتھوں کے ساتھ اپنی گردن کا مسح کیا وہ قیامت کے دن (عذاب کے) طوق سے بچا لیا گیا۔
3۔وضو کے بعد کلمہ شہادت پڑھتے وقت آسمان کی طرف انگلی سے اشارہ کرنا کسی حدیث سے ثابت نہیں ۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved