استفتاء
تبلیغی جماعت کے عالمی اجتماع کے موقع پر مجمع کیلئے ایک وسیع و عریض پنڈال قائم کیا جاتا ہے مجمع کا جائے قیام و جائے نماز وہیں ہوتا ہے۔مسئلہ یہ ہے کہ نمازِ فجر کے وقت اگر کوئی شخص اٹھتا ہے وضو کیلئے جانا چاہتا ہے تو راستے میں (جہاں سے اس نے گزر کر وضو خانے کی طرف جانا ہو تا ہے) ایک لا متناہی سلسلہ ایسے افراد کا ہوتا ہے جو تہجد کے نوافل میں مشغول ہیں یا پھر اسی طرح اذانوں کے بعد سنن فجر میں مشغول ہوتے ہیں اور ان کے سامنے پورا سترہ (ایک ہاتھ لمبا )نہیں ہوتا ۔صرف ان کا بستر ہوتا ہے اب مذکورہ شخص (دیر سے اٹھنے والا) اگر ان کے فارغ ہونے کا انتظار کرے تو بھی مشکل ہے اگر ان کے پیچھے سے جائے تو بھی نا ممکن ہے اور پھر یہ ان کے سامنے سے گزرے تو بھی نمازی کے آگے سے گزرنے کا سخت وبال ہےلہذا اس صورتحال میں زید کہتا ہے کہ موجودہ صورت (مجمع کثیر ،وقت قلیل،درانحالیکہ وضو خانے اور استنجاءخانے میں بھی انتہائی رش ہو تا ہے فارغ ہوتے ہوتے بھی کافی وقت لگ جاتا ہے )مجبوری کی ہے اس لئے ایسے موقع پر شوافع کے مسلک پر عمل کر لینے کی گنجائش ہے ( یعنی خط کھینچ لے ۔کوَڑا ڈال دے اس نمازی کے مصلے جائے نماز کی چوڑائی و لمبائی ہی سترہ ہے یا پھر اس نمازی کے سامنے پڑا ہوا بستر اگر چہ اسکی اونچائی کتنی بھی ہو ۔یہ چیزیں سترے کے قائم مقام ہو جائیں گی ) اور پھر مزید یہ کہ مجبوری کی حالت میں احناف کر نزدیک خط کھینچنے کی گنجائش ہے کما فی الدر المختار ۔۔۔قبل یکفی فیخط طولاً و قیل کاالمحراب ۔۔۔اور کچھ اسی طرح احسن الفتاویٰ میں بھی مذکور ہے (ھذاما عند الزید) آپ مسئلے کی وضاحت فرمائیں کہ اس وقت مجبوری و ضرورت کی بناءپر مسلکِ غیر پر عمل کی گنجائش ہے کہ نہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
رائے ونڈ والے بھی اہل علم ہیں انھوں نے جو طریقہ اختیا ر کیا ہے اس کے بارے میں پہلے پوری تحقیق کی ہی ہو گی ۔ لہذا اگر آپ کو ان کے علم میں کچھ سقم نظر آتا ہے تو پہلے ہمیں انکے موقف اور انکی تحقیق سے آگا ہ کریں اس پر غور کر کے بتا ئیں گے۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved