• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر

سونا قرض لینا

استفتاء

کیا سونا قرض لیا جا سکتا ہے؟ میں کسی سے دو سال کے لیے  پانچ تولہ سونا قرض پر لوں اور دو سال بعد پانچ تولہ بازار سے خرید کر واپس کر دوں  تو اس کا کیا حکم ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

سونا قرض پر لیا جا سکتا ہے۔ البتہ قرض پر زائد وصول کرنا سود ہے۔ اس لیے جتنا سونا قرض لیا ہے اتنا ہی واپس کریں۔

فتاویٰ شامی (7/ 413) میں ہے:

و كان عليه مثل ما قبض فإن قضاه أجود بلا شرط جاز يجبر الدائن على قبول الأجود و قيل لا يجبر. و في الخلاصة: القرض بالشرط حرام و الشرط لغو، بأن يقرض على أن يكتب به إلى بلد كذا ليوفي دينه و في الأشباه كل قرض جر نفعاً حرام………….. فقط و الله تعالى أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved