- فتوی نمبر: 4-42
- تاریخ: 05 جون 2011
- عنوانات: مالی معاملات > خرید و فروخت
استفتاء
***نے زیور بنا کر دکاندار کو دیا مثلا 10 ملی گرام 18 گرام۔ دکاندار نے اپنا حساب لگا کر خالص سونا بنایا 890 – 16 ۔ جو دونوں کے حساب سے ٹھیک/ مگر برابر برابر نہیں جو کہ شرط ہے ، سونے کی سونے کی بیع کے ساتھ۔
سوال: دکاندار اپنے خالص سونا کے ساتھ تانبے کے کچھ ٹکڑے رکھ کر***کے زیور کے برابر کر دے/ اس طرح کرنا درست ہے ۔رہنمائی فرمائیں یا کوئی اور متبادل صورت بتا دیں۔ محمد لقمان
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
جو صورت آپ نے تانبے کے ٹکڑوں کی ذکر کی ہے وہ بھی درست ہے اور آپ ایسا بھی کر سکتے ہیں کہ
۱۔ دونوں دکاندار معاملہ روپوں میں طے کریں۔ دکاندار گاہک سے روپوں میں اس کاسونا خرید لے، پھر روپوں میں اپنا سونا اس کے ہاتھ فروخت کر دے۔
۲۔ تانبے کے ٹکڑوں کی جگہ کوئی ایمی ٹیشن کا زیور دے دیں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved