• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

سونے پر زکوۃ کےمتعلق سوال

استفتاء

میری بہن کے خاوند فوت ہوگئے ان کےپاس سونے کازیور ہے اب ان کانکاح کردیا گیا ہے کیا وہ ساڑھے سات تولے خود رکھ لے اوپر کا جوہے وہ اب والے بچوں کےنام کردے تو کیا زکوۃ دینی ہوگی؟سونا اس کےمیکے کی طرف سے ہے اس شوہر نے نہیں دیا اب وہ اس شوہر کے بچوں کے نام کردے ان کی اپنی اولاد نہیں ہےجبکہ بچے کی عمر 19،16،13

خود سات تولے رکھ کرکے باقی جوبھی ہو گا تینوں میں برابر تقسیم کرنا ہے پھر جو بچوں کا ہو گا وہ خود استعمال نہیں کرنا بچوں کو دو دو تولے آجائے گا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں جوسونا نابالغ بچے کو دیا جائے گا جب تک وہ بچہ بالغ نہ ہوجائے اس وقت تک اس پر زکوۃ نہ ہو گی  لیکن جوسونا بالغ بچوں کو دیا جائے یا آپ اپنے پاس خود رکھیں اس سونے کےساتھ اگر بالغ بچوں اورآپ کی ملکیت میں کچھ روپے بھی ہوئے یا کچھ چاندی بھی ہوئی خواہ ایک روپیہ ہی کیوں نہ ہو اورچاندی ایک ماشہ ہی کیوں نہ ہو تو اس سونے کی بھی زکوۃ دینی پڑھے گی اوراگر ایک روپیہ بھی نہ ہو اورچاندی بھی بالکل نہ ہو تو پھر اس سونے کی زکوۃ واجب نہیں۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved