• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

سود ی قرضہ سے کاروبار کرنا

استفتاء

ایک شخص سودی قرضہ سے کاروبار چلاتا ہے۔ اور زراعت کرتا ہے۔ کیا اسے صدقات، زکوٰة، عشر وغیرہ ادا کرنے کا ثواب ملتا ہے یا نہیں؟ نیز کیا ایسے شخص سے مدرسہ کے لیے عشر و زکوٰة قبول کرنا درست ہے ؟ براہ کرم باحوالہ جواب ارشاد فرمائیں۔

الجواب

سود پر قرضہ لینا گناہ کا کام ہے لیکن جو قرضہ لے کر کاروبار کیا ہے یا زراعت کی ہے وہ جائز ہے۔ اس لیے ایسے شخص کی زکوٰة، صدقات، عشر وغیرہ ادا ہوجاتے ہیں۔ اور مدرسے والے ایسے شخص سے عشر، زکوٰة وغیرہ کی وصولی سے پرہیز کریں کیونکہ اس میں اس شخص کی حوصلہ افزائی ہے اور مدرسہ کی بدنامی ہے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved