• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

سودی معاملات کرنے والے شخص کے گھر کھانے پینے کاحکم

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

درخواست یہ ہےکہ میری خالہ نے پرانا گھر بیچ کرنیا گھر خریدا ،نیا گھر خریدنے کے لیے ان کے پاس پیسے کم تھے ۔ان کے چار بیٹے ہیں ،چاروں بیٹوں کےذمہ لگا کہ باقی رقم پوری کریں،ایک بیٹاجومالی اعتبار سے کمزور تھا اس نے اپنازیور بھی بیچ دیا لیکن رقم پوری نہیں ہوئی ،مجبورا اس نے سود پر پیسے لے لیے ، اس کا پورشن علیحدہ ہے ،ہم اس سے ملنے کے لیے جاتے ہیں تو اس کے گھر سے کھانا پینا مناسب ہے یا نہیں ؟اس کے متعلق کیا حکم ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اگرمجبوری ہوتوآپ اپنی خالہ کے اس بیٹے کے گھر بھی جاسکتے ہیں اورکھانا پینا بھی کرسکتے ہیں ،کیونکہ اس نے اگر چہ سودی معاملہ کیا ہے لیکن سود لیا نہیں بلکہ دیا ہے جس کی وجہ سے سود ان پیسوں میں شامل نہیں ہوا جو اس نے مکان کاپورشن خریدنے میں لگائے ہیں ،تاہم اگر آپ کے اس کے گھر نہ جانے سے اوراس کے گھر سے کھانا پینا نہ کرنے سے اس کو کچھ تنبیہ ہوتو پھر بہتر یہ ہے کہ نہ اس کے گھر جایا جائے اورنہ اس کے گھر سے کھانا پینا کیا جائے

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved