• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

سوتیلے بیٹے کی بیوہ سے نکاح کا حکم

استفتاء

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ سوتیلے بیٹے کی بیوہ سے نکاح کرنا جائز ہے؟

وضاحت مطلوب ہے کہ:

سوتیلے بیٹے سے آپ کی کیا مراد ہے؟

جواب وضاحت: بیوی کا وہ بیٹا جو سابقہ شوہر سے ہو۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

سوتیلے بیٹے کی بیوہ سے نکاح کرنا جائز ہے۔

شامی (4/111) میں ہے:

(قوله: وزوجة أصله وفرعه) لقوله تعالى {ولا تنكحوا ما نكح آباؤكم} [النساء: ٢٢] وقوله تعالى {وحلائل أبنائكم الذين من أصلابكم} [النساء: ٢٣] والحليلة الزوجة وأما حرمة الموطوءة بغير عقد فبدليل آخر وذكر الأصلاب لإسقاط حليلة الابن المتبنى لا لإحلال حليلة الابن رضاعا فإنها تحرم كالنسب بحر وغيره.

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved