- فتوی نمبر: 25-104
- تاریخ: 15 مئی 2024
- عنوانات: مالی معاملات > آن لائن کمائی
استفتاء
کچھ عرصہ پہلے میں نے فری لانسنگ کاکام شروع کیا اس میں بہت سے ڈومینس آجاتے ہیں جیسا کہ بلاگ رائٹنگ ،گرافک ڈیزائننگ ،اکیڈمی رائٹنگ وغیرہ میں اکیڈمی رائٹنگ پر کام کرتی ہوں یعنی کہ اجرت پر سٹوڈنٹس کی اسائنمنٹس (مقالہ جات)وغیرہ بناتی ہوں جسے بعد میں وہ اپنے نام سے جمع کرواتے ہیں کچھ عرصہ سے مجھے کچھ شک ہو رہا تھا کہ کمائی کا یہ طریقہ جائز ہے یا نہیں کچھ لوگ کہتے ہیں کہ یہ بالکل جائز ہے کیونکہ ہم اپنی محنت سے کماتے ہیں اور کچھ کا کہنا ہے کہ یہ ٹھیک نہیں ہر کوئی اپنی رائے دیتا ہے لیکن مجھے کوئی مستند جواب نہیں ملا جو دل کو قائل کر سکے۔ میں ایک سٹوڈنٹ ہوں اور یہ کام میرے لئے بہترین ہے صرف شک کی بنیاد پرچھوڑنا میرے لیے مشکل ہے لیکن اگر مجھے کنفرم بات کا پتہ چلے تواس کے حوالے سےمیں فیصلہ کرونگی۔ اگر میرا سوال کلیئر نہیں ہے تو آپ مزید پوچھ سکتے ہیں برائے مہربانی میری یہ الجھن دورکریں۔ جزاک اللہ
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
سٹوڈنٹس کا اس طرح اجرت پر کسی اور سے اسائنمنٹس تیا ر کروانا اور پھر اپنے نام سے جمع کروانا جھوٹ اور دھوکہ دہی ہے جس کا ذریعہ آپ بنتی ہیں جبکہ گنا ہ کے کام میں تعاون کرنا اور ذریعہ بننا بھی شریعت میں منع ہے لہٰذا مذکورہ طریقے سے کمائی کرنا جائز نہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved