• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

سنی لڑکی کا شیعہ سے نکاح

استفتاء

میری بچی کا ایک لڑکے سے کچھ تعلق ہوگیا اور وہ لڑکا شیعہ خاندان کا تھا،لیکن بچی سے اس نے کہا کہ میں” سید سنی ہوں شیعہ نہیں ہوں” ۔ اس پر لڑکی اس سے نکاح کرنے پر آمادہ ہوگئی اور گھر میں اپنی والدہ اور بہن بھائیوں کو اس پر تیار کرلیا اور جب ان لوگوں نے نکاح کی تاریخ طے کر دی تو مجھے بتلایا، میں نے بادل نخواستہ اس کی اجازت دیدی۔ لیکن جب وہ  لڑکے والے بچی کو نکاح کے بعد اپنے گھر لے کر گئے تو انہوں نے اپنے طریقے پر نکاح پڑھانا شروع کیا جسے دیکھ کر بچی بیہوش ہوگئی۔ وہ لوگ بچی کو ہسپتال لے گئے ۔ صبح جب ہم بچی کو لینے گئے تو بچی نے ساری بات بتائی۔ ہم اسے لیکر آگئے۔ اب بچی وہاں جانے پر راضی نہیں اور نہ ہی ہم وہاں بھیجنے پر راضی ہیں۔ ہمبستر بھی نہیں ہوئی۔ لڑکا کہتا ہے مجھ سےغلطی ہوگئی کہ دوبارہ نکاح پڑھوایا جائے میں اب سنی ہوتا ہوں۔

تو کیا یہ نکاح درست ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

امداد الاحکام  2/ 224 کی رو سے یہ نکاح ہی نہیں ہوا۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved